عام بجٹ میں کچھ دیگر اعلانات میں متوسط طبقے کو فائدہ پہنچانے کی صلاحیت ہے:وزیر اعلیٰ
جموں//
جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے پیر کے روز انڈیا اتحاد کو اپنی مستقبل کی حکمت عملی پر منظم بحث کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے متنبہ کیا کہ داخلی اختلافات اس کے بڑے مقصد کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
عمرعبداللہ نے دہلی اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کے جیتنے کے امکانات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے براہ راست جواب کو ٹال دیا اور کہا کہ پارٹی ماضی کی طرح کلین سویپ کر سکتی ہے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا دہلی میں اتحادیوں کے درمیان مقابلہ حزب اختلاف کے بلاک کو کمزور کرے گا،عمر عبداللہ نے اتحاد کی اہمیت کا اعادہ کیا۔
عمرعبداللہ نے کہا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں اور دوبارہ کہوں گا کہ کسی دن انڈیا اتحاد کو بیٹھ کر آگے بڑھنے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کرنا ہوگا۔
وزیر اعلیٰ نے یہاں ایک تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں سے کہا کہ ’’اگر ہم اس طرح تقسیم ہو جاتے ہیں تو یہ ملک کے لئے اچھا نہیں ہوگا‘‘۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ انڈیا اتحاد بی جے پی کو روکنے کے لئے ایک ساتھ آیا ہے ، انہوں نے کہا’’اگر ہم مکمل طور پر کامیاب نہیں ہوئے ہیں تو بھی ہم نے پارلیمنٹ میں اپوزیشن کو نمایاں طور پر مضبوط کیا ہے۔ اگر ہم الگ ہوتے رہے تو یہ اچھی علامت نہیں ہوگی‘‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انتخابات ختم ہونے کے بعد کھلی بات چیت کیلئے اجلاس بلایا جائے۔
نئی دہلی میں ۵فروری بدھ کو ووٹنگ ہو گی اور ۸فروری کو نتایج آئیں گے ۔دہلی میں اصل مقابلہ عام آدمی پارٹی اور بی جے پی میں ہو رہا ہے ۔
دہلی میں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے امکانات کے بارے میں عبداللہ نے پیشگوئی کرنے سے گریز کیا۔انہوں نے کہا’’مجھے جموں کشمیر سے وقت نہیں ملتا، اس لیے آپ مجھے بتائیں کہ دہلی میں کیا ہو رہا ہے۔ میں نہیں جانتا کہ کون جیتے گا اور کون ہارے گا، لیکن یہ پرسوں تک پتہ چل جائے گا‘‘۔
دہلی میں انتخابی نتائج کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عبداللہ نے کہا’’پہلے ووٹنگ ہونی چاہیے اور نتائج سامنے آنے دیں۔ پھر ہم تجزیہ کریں گے۔آپ نے سوال پوچھنا شروع کر دیا ہے کہ اس سے کس کو فائدہ ہوگا۔ کون جانتا ہے کہ ماضی کی طرح عام آدمی پارٹی کلین سویپ کر سکتی ہے۔ کوئی نہیں جانتا، لوگوں نے ابھی تک ووٹ بھی نہیں دیا ہے‘‘۔
مرکزی بجٹ میں ٹیکس ریلیف اقدامات پر تبصرہ کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا لیکن اس پر عمل درآمد کی اہمیت پر زور دیا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انکم ٹیکس میں ریلیف ایک اچھی بات ہے۔’’ کچھ دیگر اعلانات میں متوسط طبقے کو فائدہ پہنچانے کی صلاحیت ہے۔ لیکن یہ سب عمل درآمد پر منحصر ہے۔ارادے رکھنا ایک بات ہے۔ اب ہم پھانسی کا انتظار کریں گے‘‘۔
عمرعبداللہ نے مزید کہا کہ اگر اس سے متوسط طبقے کو فائدہ پہنچے گا تو ان کی جیبوں میں مزید رقم ہوگی جس سے بالآخر معیشت کو مدد ملے گی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جب اخراجات میں اضافہ ہوتا ہے تو معیشت مضبوط ہوتی ہے اور ہم یہی دیکھنا چاہتے ہیں۔
ہفتہ کو عام بجٹ میں ۱۲ لاکھ روپے تک کی آمدنی پر ٹیکس میں چھوٹ کا اعلان کیا گیا تھا ۔