بدھ, جولائی 2, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اہم ترین

عام بجٹ میں متوسط طبقے کو راحت

تنخواہ دار لوگوں سے سالانہ۷۵ء۱۲لاکھ روپے تک کا انکم ٹیکس نہیں لیا جائے گا

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2025-02-02
in اہم ترین
A A
عام بجٹ میں متوسط طبقے کو راحت
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

کشمیر میں۴جولائی تک موسم گرم رہنے کا امکان:محکمہ موسمیات

ہاؤس بوٹ مالکان اور ڈل رہائشیوںکی وزیر اعلیٰ سے ملاقات

وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں حکومت نے لوگوں کی ضروریات کو سمجھ کریہ قدم اٹھایا ہے :وزیر خزانہ
نئی دہلی//
وزیر خزانہ سیتا رمن نے آج مالی سال۲۶۔۲۰۲۵کے عام بجٹ میں تجاویز پیش کر کے متوسط طبقے خصوصاً تنخواہ دار لوگوں کو بڑی راحت دی ہے ۔ اب۷۵ء۱۲لاکھ روپے تک کی آمدنی پر کوئی انکم ٹیکس نہیں لگے گا اورایک لاکھ روپے یا اس سے زیادہ کمانے والے افراد کو۱۰ء۱لاکھ روپے کی بچت ہوگی جبکہ اس تجویز سے حکومت کوایک لاکھ کروڑ روپے کی آمدنی کا نقصان ہوگا۔
ملک کی تعمیر میں متوسط طبقے پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے سیتا رمن نے نئے انکم ٹیکس نظام کے تحت بجٹ میں براہ راست ٹیکس کے نئے سلیب اور شرحیں تجویز کی ہیں تاکہ سالانہ۱۲لاکھ روپے تک کی آمدنی پر کوئی انکم ٹیکس نہ لگے ۔ان کاکہنا تھا کہ ۷۵ء۱۲ لاکھ روپے سالانہ تک کی آمدنی والے تنخواہ دار افراد کوایک لاکھ روپے ماہانہ کی اوسط آمدنی اور۷۵ہزارروپے کی معیاری کٹوتی کی وجہ سے انکم ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ نئے ٹیکس ڈھانچے اور براہ راست ٹیکس کی دیگر تجاویز کی وجہ سے حکومت کو تقریباً ایک لاکھ کروڑ روپے کے ریونیو کا نقصان ہوگا۔
سیتا رمن نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں حکومت نے لوگوں کی ضروریات کو سمجھ کر قدم اٹھایا ہے ۔ براہ راست ٹیکس کی تجاویز میں متوسط طبقے پر خصوصی توجہ کے ساتھ ذاتی انکم ٹیکس اصلاحات ٹی ڈی ایس ۔ ٹی سی ایس کو معقول بنانا، تعمیل کے بوجھ میں کمی کے ساتھ رضاکارانہ تعمیل کی حوصلہ افزائی، کاروبار کرنے میں آسانی اور روزگار اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی شامل ہے ۔ بجٹ میں نئے ٹیکس نظام کے تحت نظرثانی شدہ ٹیکس کی شرحیں اب حسب ذیل ہوں گی۔
سیتا رمن نے کہا کہ نئے سلیب کے تحت صفر سے۴لاکھ روپے تک کی آمدنی پر صفر‘۴لاکھ سے۸لاکھ روپے پر۵فیصد‘۸لاکھ سے۱۲لاکھ روپے تک۱۰ فیصد ٹیکس ہوگا۔۱۲لاکھ روپے سے۱۶لاکھ روپے تک انکم ٹیکس۱۵فیصد‘۱۶لاکھ سے ۲۰لاکھ روپے کی آمدنی پر۲۰فیصد‘۲۰لاکھ سے ۲۴لاکھ روپے تک کی آمدنی پر ۲۵فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا اور۲۴لاکھ روپے سے زیادہ کی آمدنی پر ۳۰فیصد ٹیکس لگے گا ۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹی ڈی ایس یا ٹی سی ایس کو معقول بنانے کے لیے ، بزرگ شہریوں کی طرف سے حاصل کردہ سود پر ٹیکس کٹوتی کی حد کو بجٹ میں موجودہ۵۰ہزارروپے سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے کر دیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ کرایہ پر ٹی ڈی ایس کی حد۴ء۲لاکھ روپے سالانہ سے بڑھا کر۶لاکھ روپے کر دی گئی ہے ۔ دیگر اقدامات میں ٹی سی ایس جمع کرنے کی حد کو بڑھا کر ۱۰لاکھ روپے کرنا اور صرف غیر پی اے این معاملات میں ٹی ڈی ایس کی زیادہ کٹوتی جاری رکھنا شامل ہے ۔
سیتا رمن نے کہا کہ ٹی ڈی ایس کی ادائیگی میں تاخیر کو جرم قرار دینے کے بعد اب ٹی سی ایس کی ادائیگی میں تاخیر کو بھی جرم کا درجہ دیا گیا ہے ۔ رضاکارانہ تعمیل کی حوصلہ افزائی کیلئے ، بجٹ نے کسی بھی تشخیصی سال کیلئے تازہ ترین ریٹرن فائل کرنے کیلئے وقت کی حد کو دو سال کی موجودہ حد سے بڑھا کر چار سال کر دیا ہے ۔ ملک میں۹۰لاکھ سے زیادہ ٹیکس دہندگان نے اپنی آمدنی کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے اضافی ٹیکس ادا کیا ہے ۔ چھوٹے خیراتی ٹرسٹوں/ اداروں کو ان کی رجسٹریشن کی مدت پانچ سے بڑھا کر ۱۰سال کر کے فائدہ پہنچایا گیا ہے ، اس طرح تعمیل کا بوجھ کم ہوا ہے ۔ مزید برآں، ٹیکس دہندگان اب بغیر کسی شرط کے خود قبضہ شدہ دو جائیدادوں کی سالانہ قیمت کا دعویٰ کر سکتے ہیں۔ گزشتہ بجٹ کی ویواد سے وشواس اسکیم کو بہت اچھا ردعمل ملا ہے ، تقریباً ۳۳ہزارٹیکس دہندگان نے اپنے تنازعات کو حل کرنے کے لیے اس اسکیم سے فائدہ اٹھایا ہے ۔ بزرگ اور انتہائی بزرگ شہریوں کو فائدہ پہنچانے والے ،۲۹؍اگست ۲۰۲۴کو یا اس کے بعد کیے گئے قومی بچت اسکیم کے کھاتوں سے نکلوانے کو مستثنیٰ کردیا گیا ہے ۔ این پی ایس وتسالیہ کھاتوں کو بھی اسی طرح کے فوائد حاصل ہوں گے ۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

چیمبرز آف انڈسٹریز کشمیر اور جموں کے صنعت کارون کی مرکزی بجٹ کا خیر مقدم

Next Post

میر واعظ عمر فاروق کی دلی میں شاہی امام اور مفتی مکرم سے ملاقات

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

کشمیر:بارش نہ ہونا درجہ حرارت معمول سے زیادہ ریکارڈ ہونے کی وجہ:ماہر موسمیات
اہم ترین

کشمیر میں۴جولائی تک موسم گرم رہنے کا امکان:محکمہ موسمیات

2025-07-02
ہاؤس بوٹ مالکان اور ڈل رہائشیوںکی وزیر اعلیٰ سے ملاقات
اہم ترین

ہاؤس بوٹ مالکان اور ڈل رہائشیوںکی وزیر اعلیٰ سے ملاقات

2025-07-02
۲ء۳۵ڈگری سینٹی گریڈ:سرینگر کاگرم ترین دن
اہم ترین

جھلستا کشمیر :جون ۲۰۲۵،۱۸۹۲ کے بعد سرینگر کادوسرا گرم ترین مہینہ رہا

2025-07-02
اینٹی کرپشن بیورو نے حلقہ پٹواری برین نشاط اور چوکیدار کو رنگے ہاتھوں دھر لیا
اہم ترین

فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز میں بھرتی عمل میں بے ضابطگیاں

2025-07-02
’عام آدمی کو تحفظ کا احساس دلانا ہماری ترجیح ہو نی چاہئے ‘
اہم ترین

ایل جی سنہا کا دہشت گردی کے متاثرین کے کیسوں کو دوبارہ کھولنے کی ہدایت

2025-07-02
سنہا آج یاتریوں کو جموں سے روانہ کریں گے
اہم ترین

سنہا آج یاتریوں کو جموں سے روانہ کریں گے

2025-07-02
عمر عبداللہ وندے بھارت ٹرین سے کٹرا رپہنچ گئے
اہم ترین

حکومت ہنرمندوں کی دستکاری کو عالمی منڈی تک پہنچانے کیلئے پرعزم:وزیر اعلیٰ

2025-07-01
۴ء۱۷ فیصد: جموںکشمیر میں بے روزگاری کی شرح قومی اوسط سے کہیں زیادہ
اہم ترین

۴ء۱۷ فیصد: جموںکشمیر میں بے روزگاری کی شرح قومی اوسط سے کہیں زیادہ

2025-07-01
Next Post
میر واعظ نے ریزرویشن پالیسی کے خلاف احتجاج کی حمایت کی

میر واعظ عمر فاروق کی دلی میں شاہی امام اور مفتی مکرم سے ملاقات

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.