جموں//
جموں میں لائن آف کنٹرول کے نزدیک جنگلی علاقوں میں سیکورٹی فورسز نے بڑے پیمانے پر ملی ٹینٹ مخالف آپریشن شروع کیا ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ زائد از دو درجن علاقوں کو منگل کی صبح سیکورٹی فورسز نے محاصرے میں لے کرلوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندی عائد کی۔
اطلاعات کے مطابق سیکورٹی فورسز نے منگل کی صبح جموں میں لائن آف کنٹرول کے متصل دو درجن جنگلی علاقوں کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا ۔
ذرائع نے بتایا کہ خط چناب کے کشتواڑ ، ڈوڈہ اور رام بن اضلاع میں دس مقامات، راجوری اور پونچھ کے جڑواں اضلاع میں سات ، ادھم پور میں تین ، جموں میں ایک اور ریاسی میں دو مقامات پر تلاشی آپریشن ہنوز جاری ہے ۔
ذرائع کے مطابق فوج، بی ایس ایف اور خصوصی پیرا کمانڈوز نے ایک وسیع العریض جنگلی علاقوں کو محاصرے میں لے کر سرچ آپریشن لانچ کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ سرگرم ملی ٹینٹوں اور ان کے مدد گاروں کے خلاف جاری آپریشن کے دوران جدید ٹیکنالوجی کو بھی بروئے کارلایا جارہا ہے ۔ڈرون کیمروں کی مدد سے جنگلی علاقوں کی فضائی نگرانی کی جارہی ہے جبکہ کھوجی کتوں کی مدد سے پر خطر پہاڑی راستوں کو کھنگالا جارہاہے ۔
راجوری اور پونچھ ، کشتواڑ اور ادھم پور میں سال ۲۰۲۴کے دوران کئی بڑے ملی ٹینٹ حملے ہوئے جس دوران جانی اور مالی نقصان ہوا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جنگلی علاقوں میں چھپے بیٹھے ملی ٹینٹوں کو تلاش کرنے کی خاطر اضافی دستوں کو بھی روانہ کیا گیا ہے ۔
بتادیں کہ ۲۰۲۴کے دوران ڈوڈہ ، کٹھوعہ اور ریاسی اضلاع میں نو افراد مارے گئے ، کشتواڑہ میں پانچ، ادھمپور میں چار، جموں میں تین ، راجوری میں تین اور پونچھ میں دو افراد مارے گئے ۔
جاں بحق میں۱۸سیکورٹی فورسز کے اہلکار‘۱۳ملی ٹنٹ اور ۱۴عام شہری اور تین ولیج ڈیفنس گارڈ شامل ہیں۔