سرینگر//
جموںکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ‘ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ گڈ گورننس کا راز اور بہتر حکمرانی کی نشاندہی صرف اور صرف عوامی نمائندہ سرکار میں ہی مضمر ہے ۔
ڈاکٹر فاروق نے کہاکہ عوامی نمائندہ سرکار کا کوئی متبادلہ نہیں ہوتا ہے اور نہ مستقبل میں کبھی ہوگا۔ ماضی میں جتنی بار بھی جموں وکشمیر میں گورنر راج نافذ کئے گئے وہ سب کے سب ناکام ثابت ہوئے ۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے اپنی رہائش گاہ پر سینئر اراکین اور عہدیداروں سے خطاب کے دوران کیا۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ان کے تحفظات کو غور سے سنا اور انہیں یقین دلایا کہ تمام مسائل کو مرحلہ وار حل کیا جائے گا۔
این سی صدر نے پائیدار ترقی اور مساوی ترقی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ، پارٹی کے منشور میں بیان کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے کئے عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت کے اٹل عزم کا اعادہ کیا۔
ڈاکٹر فاروق نے جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا اور اسے موثر حکمرانی اور لوگوں کی فلاح و بہبود کیلئے ایک سنگ بنیاد قرار دیا۔
آنے والے بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات سے قبل ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں پر زور دیا کہ وہ تیاریاں شروع کریں اور تعلیم یافتہ نوجوانوں اور خواتین کو امیدواروں کے طور پر نامزد کرنے کو ترجیح دیں۔
این سی صدر نے نچلی سطح پر جمہوریت میں نوجوانوں اور خواتین کی شرکت کی اہمیت پر زور دیا تاکہ متحرک اور جامع نمائندگی کو یقینی بنایا جاسکے ۔
ڈاکٹر فاروق نے کارکنوں کو تاکید کہ وہ لوگوں کیساتھ قریبی رابطہ رکھیں کیونکہ گذشتہ ۱۰برسوں کے دوران یہاں کے عوام کو زبردست مشکلات اور مصائب سے دوچار ہونا پڑا ہے ۔
یہاں کے عوام کو باہری حکمرانوں اور افسران نے اقتصادی اور معاشی بدحالی کیساتھ ساتھ ظلم و ستم کے بھنور میں دکھیلنے میں کوئی کثر باقی نہیں چھوڑی۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جموں وکشمیر میں ایک بار پھر جمہوری نظام کو بول بالا ہو ااور افسرشاہی کساتھ ہی لال فیتہ شاہی دور کا خاتمہ ہوا۔
ڈاکٹر فاروق نے کہاکہ نیشنل کانفرنس نے عوام کو راحت دینے کا وعدہ کیا ہے اور ہم اپنے وعدے پر چٹان کی طرح قائم و دائم ہیں۔