سرینگر//
وادی کشمیر سے تعلق رکھنے والے مشہور تھیٹر آرٹسٹ اور فلمساز مشتاق علی ان۵۳؍افراد میں شامل ہیں جنہیں یوم جمہوریہ کے موقع پر مختلف شعبہ ہائے حیات جیسے بہادری، ادب، پرفارمنگ آرٹس، سماجی اصلاحات، عوامی خدمت، کھیل، میڈیا وغیرہ میں نمایاں کارکردگیوں کا مظاہرہ کرنے پر باوقار ریاستی ایوارڈ سے نوازا گیا۔
مشتاق علی کو پرفارمنگ آرٹس بالخصوص تھیٹر میں شاندار کار کردگی کے اعتراف میں اس پُر وقار اعزاز سے سرفراز کیا گیا۔
سرینگر میں جنم لینے والے اس مایہ ناز فنکار نے سال۱۹۸۲میں کشمیر یونیورسٹی سے پوسٹ گریجویشن مکمل کی جبکہ سال۱۹۷۴میں ہی انہوں نے ٹی وی پر چائلڈ آرٹسٹ کے طور پر کام کرکے اپنی ادا کاری کے کیرئر کا آغاز کیا تھا۔
ان کا کہناتھا’’میں نے اپنی زندگی کو پرفارمنگ آرٹس بالعموم اور تھیٹر بالخصوص کے تحفظ کیلئے وقف کر دیا ہے ‘‘۔
علی نے کہا’’گذشتہ زائد از چار دہائیوں سے میں مستقل طور پر نوجوان نسل کو قوم سازی کی سرگرمیوں میں شامل کرنے کیلئے اقدامات کی قیادت کر رہا ہوں اور مقامی باریکیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی کوشش کر ریا ہوں‘‘۔
پرفارمنگ آرٹس کیلئے ان کی چار دہائیوں سے زیادہ کی مسلسل کوششوں کو حکومت اور دیگر تنظیموں نے تسلیم کیا ہے ۔
علی کو اکتوبر۲۰۲۲میں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ’لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ‘سے بھی نوازا۔
علاوہ ازیں مشاتق علی کو تھیٹر اور فلم سازی کے میدان میں بے پناہ شراکت کے اعتراف میں ممتاز اداروں نے بے شمار اعزازات سے نوازا ہے ۔
وہ کشمیر یونیورسٹی کے اے وی آر سی کے ذریعے یو جی سی کے ملک بھر میں کلاس روم کے لیے دستاویزی فلمیں بنانے اور ہدایت کرنے والے وادی کشمیر سے تعلق رکھنے والے پہلے فلم ساز بھی ہیں۔
فنکار۱۹۷۶سے فن، ثقافت، فلم اور ادب کے شعبے میں سرگرم ایک تنظیم(سی ٹی ـ فار اے بٹر ٹومارو)جو پہلے اداکاروں کا تخلیقی تھیٹر کہلاتا تھا) کے چیئرمین بھی ہیں۔
اس تنظیم کا قیام مقامی تھیٹر فنکاروں کو ایک پلیٹ فارم اور ان کی مالی مدد کرنے کے لئے عمل میں لایا گیا تھا۔
مشتاق علی خطے میں سنیما کیلئے ایک محرک بھی رہے ہیں اور انہوں نے ۲۰۱۷میں کشمیر ورلڈ فلم فیسٹیول (کے ڈبلیو ایف ایف) کا اہتمام کیا۔ اس فیسٹیول نے کامیابی کے ساتھ چار ایڈیشنز کی میزبانی کی۔