نئی دہلی///
صدر دروپدی مرمو نے ہفتہ کے روز ’ون نیشن ون الیکشن‘ پہل کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ اس میں گورننس میں مستقل مزاجی کو فروغ دینے، پالیسی مفلوج ہونے سے روکنے، وسائل کی منتقلی کو کم کرنے اور ریاست پر مالی بوجھ کو کم کرکے ملک میں’گڈ گورننس‘کو نئے سرے سے ترتیب دینے کی صلاحیت ہے۔
۷۶ویں یوم جمہوریہ سے قبل قوم سے اپنے خطاب میں صدر جمہوریہ نے ملک میں دہائیوں سے موجود نوآبادیاتی ذہنیت کی باقیات کو ختم کرنے کیلئے حکومت کی جاری کوششوں پر زور دیا اور برطانوی دور کے فوجداری قوانین کی جگہ تین نئے جدید قوانین لانے کا حوالہ دیا۔
مرمو نے کہا’’ہم اس ذہنیت کو تبدیل کرنے کے لیے ٹھوس کوششیں دیکھ رہے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی اصلاحات کیلئے بصیرت کی جرات کی ضرورت ہوتی ہے۔
مجوزہ بل کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے جس کا مقصد ملک بھر میں انتخابی شیڈول کو ہم آہنگ کرنا ہے، مرمو نے کہا’ون نیشن ون الیکشن‘ منصوبہ متعدد فوائد پیش کرسکتا ہے، جس میں بہتر گورننس اور مالی دباؤ کو کم کرنا شامل ہے۔
قانونی اصلاحات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے انہوں نے تعزیرات ہند، ضابطہ فوجداری اور انڈین ایویڈنس ایکٹ کی جگہ ہندوستانی روایات کی عکاسی کرنے والے نئے قوانین لانے کی ضرورت کی نشاندہی کی۔