جموں//
جموں کشمیر میں موسم سرما کے مشکل حالات میں بغیر کسی رکاوٹ کے چلنے کیلئے خصوصی طور پر تیار کی گئی وندے بھارت ایکسپریس ٹرین بڑی تعداد میں لوگوں کو لے کر جموں پہنچ گئی ہے۔
جموں ریلوے اسٹیشن پر جمعہ کے روز ایک انوکھا اعلان کیا گیا جس میں کہا گیا ’’یاتری گن کریپیا دھیان دیں، وندے بھارت ٹرین سنکھیا ۲۴۴۰۲۷کشمیر جانے کیلئے پلیٹ فارم نمبر ایک پر کھڑی ہے‘‘۔
مقامی لوگ اور اسٹیشن پر دوسری ٹرینوں کا انتظار کر رہے کئی مسافر ’بھارت ماتا کی جے‘ کے نعرے لگاتے ہوئے پرجوش ہو گئے۔ کٹرا سے کشمیر جانے والی خصوصی وندے بھارت ٹرین کی آمد کے فورا ًبعد ان میں سے بہت سے لوگ پلیٹ فارم نمبر ایک پر پہنچ گئے۔
پونے کے رہائشی ادیک کدم نے کہا’’ ہم کشمیر کے لئے خصوصی ٹرین کی آمد پر بہت خوش ہیں۔ اس ٹرین میں سفر کرنا ہمارا خواب ہے۔ اب کشمیر ہندوستان کے دوسرے سرے کنیا کماری سے ٹرین کے ذریعے مکمل طور پر جڑا ہوا ہے‘‘۔
کدم اپنی فیملی کے ساتھ برفباری دیکھنے کیلئے کشمیر کے دورے کے بعد لوٹ رہے تھے۔ انہوں نے کہا’’ٹرین کے ذریعے رابطے کی وجہ سے کشمیر اب ہمارے بہت قریب محسوس ہوتا ہے‘‘۔
توقع ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کٹرا سے ٹرین کو ہری جھنڈی دکھائیں گے کیونکہ ریلوے سیفٹی کمشنر نے کٹرا،بارہمولہ سیکشن پر ٹرین سروس چلانے کیلئے گرین سگنل دے دیا ہے۔ ہری جھنڈی دکھانے کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
ریلوے نے اودھم پور،سرینگر،بارہمولہ ریل لنک (یو ایس بی آر ایل) پروجیکٹ کا ۲۷۲ کلومیٹر مکمل کر لیا ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق، ریلوے بورڈ نے ۸ جون کو پہلی بار وندے بھارت ایکسپریس ٹرین کی نقاب کشائی کی جو جموں و کشمیر کے موسم سرما کے چیلنجنگ حالات میں آنے والے کٹرا،سرینگر ریل روٹ کیلئے بغیر کسی رکاوٹ کے چلنے کیلئے خصوصی طور پر ڈیزائن کی گئی ہے۔ ٹرین میں آب و ہوا سے متعلق خصوصی خصوصیات شامل ہیں۔
اس وقت ملک کے مختلف حصوں میں چل رہی دیگر ۱۳۶ وندے بھارت ایکسپریس ٹرینوں کے مقابلے میں اس ٹرین میں جموں و کشمیر کے شدید موسمی حالات میں آپریشنل چیلنجوں اور مسافروں کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے کئی اضافی خصوصیات ہیں۔
اس میں جدید ہیٹنگ سسٹم شامل ہیں جو پانی اور بائیو ٹوائلٹ ٹینکوں کو منجمد ہونے سے روکتے ہیں ، ویکیوم سسٹم کیلئے گرم ہوا فراہم کرتے ہیں اور صفر سے نیچے درجہ حرارت میں بھی ہموار آپریشنز کے لئے ایئر بریک سسٹم کے زیادہ سے زیادہ کام کو یقینی بناتے ہیں۔
ٹرین کے ونڈ شیڈ میں ہیٹنگ عناصر بھی شامل ہیں جو ڈرائیور کے فرنٹ لک آؤٹ شیشے کو خود بخود ڈی فراسٹ کرتے ہیں ، جس سے سخت سردیوں کے حالات میں واضح نظارہ کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔
آب و ہوا سے متعلق ان خصوصیات کے علاوہ، اس میں موجودہ وندے بھارت ٹرینوں کی دیگر تمام سہولیات شامل ہیں …مکمل طور پر ایئر کنڈیشنڈ کوچ، خودکار پلگ ڈور، موبائل چارجنگ ساکٹ اور اسی طرح کی دیگر۔
وادی کشمیر کے قومی ریلوے نیٹ ورک سے رابطے کو بڑھا کر یہ ٹرین جغرافیائی اور اقتصادی خلا کو پر کرنے کے ہندوستان کے عزم کی علامت ہے۔
ریلوے سیفٹی کمشنر کی جانب سے منظوری ۲۷۲ کلومیٹر طویل یو ایس بی آر ایل پروجیکٹ کو مکمل کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے، جس کا مقصد وادی کشمیر کو وسیع تر ہندوستانی ریلوے نیٹ ورک سے جوڑنا ہے۔ گزشتہ ایک ماہ کے دوران ہندوستانی ریلوے نے ٹریک کے مختلف حصوں پر چھ آزمائشی رن کیے ہیں ، جن میں ہندوستان کا پہلا کیبل اسٹیڈ ریل پل ، انجی کھڈ برج اور کوری میں دریائے چناب پر مشہور محراب پل جیسے اہم سنگ میل شامل ہیں۔
انجی کھڈ برج، جو یو ایس بی آر ایل پروجیکٹ کا ایک اہم حصہ ہے، ایک انجینئرنگ شاہکار‘جس میں دریا کی سطح سے۳۳۱ میٹر اوپر اٹھنے والا ایک ہی پل دکھایا گیا ہے۔ پائلون، جسے مکمل کرنے میں کئی سال لگے، اب اپنی بنیاد کی سطح سے ۱۹۱ میٹر بلند ہے۔
۲۵ء۴۷۳ میٹر کی کل لمبائی والا انجی کھڈ پل دنیا کے دو بلند ترین ریلوے پلوں میں سے ایک ہے، جو کوری کے مقام پر چناب پل کے ساتھ ساتھ دنیا کا سب سے اونچا ریلوے پل ہے، جو دریا کی سطح سے۳۵۹ میٹر اوپر، پیرس کے ایفل ٹاور سے ۳۵ میٹر اونچا ہے۔