نئی دہلی//مرکزی حکومت نے ملک میں صحت کی سہولیات کا دائرہ بڑھانے کے لیے قومی صحت مشن میں پانچ سال تک کی توسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
آج یہاں وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں منعقدہ مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں اس سلسلے میں ایک تجویز کو منظوری دی گئی۔
میٹنگ کے بعد مرکزی وزیر برائے صنعت و تجارت وزیر پیوش گوئل نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ قومی صحت مشن نے ملک میں صحت خدمات کے دائرہ کار کو بڑھانے اور صحت کی سہولیات کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ یہ مشن سال 2021 میں شروع کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس مشن سے صحت عامہ کی خدمات فراہم کرنے میں مدد ملی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ مشن کے لیے مختص رقم کا آئندہ بجٹ میں اعلان کیا جائے گا۔
مسٹر گوئل نے کہا کہ قومی صحت مشن نے مالی سال 2021-24 کے درمیان 12 لاکھ سے زیادہ اضافی صحت کارکنوں کو شامل کیا ہے ۔ اس مشن میں ملک بھر میں 220 کروڑ کوویڈ 19 ویکسین کی خوراکیں دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ 1990 کے بعد سے ایم ایم آر میں 83 فیصد کمی آئی ہے جو کہ عالمی سطح پر 45 فیصد کی کمی سے زیادہ ہے ۔ ہندوستان نے 1990 کے بعد سے عالمی سطح پر 60 فیصد کی کمی کے مقابلے میں پانچ سال سے کم عمر کی اموات میں 75 فیصد زیادہ کمی دکھائی ہے ۔ ٹی بی کے واقعات 2015 میں 237 فی لاکھ آبادی سے کم ہو کر 2023 میں 195 رہ گئے ہیں۔ اسی عرصے کے دوران ٹی بی سے اموات کی شرح 28 سے کم ہو کر 22 رہ گئی۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2023-24 تک آیوشمان آروگیہ مندر مراکز کی تعداد 1.72 لاکھ تک پہنچ گئی ہے ۔
مرکزی وزیر نے بتایا کہ سیکل سیل انیمیا کے خاتمے کے قومی مشن کے تحت 2.61 کروڑ سے زیادہ افراد کی اسکریننگ کی گئی۔ ہندوستان نے خسرہ-روبیلا ویکسینیشن مہم میں 97.98 فیصد کا ہدف مقرر کیا ہے ۔ کالا آزار کے خاتمے کا ہدف کامیابی سے حاصل کر لیا گیا ہے ۔
مسٹر گوئل نے کہا کہ وزیر اعظم کو میٹنگ میں مشن کی کامیابیوں کے بارے میں مطلع کیا گیا۔ کابینہ نے زچگی کی شرح اموات میں تیزی سے کمی، بچوں کی شرح اموات، پانچ سال سے کم عمر کی شرح اموات اور کل شرح پیدائش اور مختلف بیماریوں جیسے ٹی بی، ملیریا، کالا آزار، ڈینگی، تپ دق، جذام، وائرل ہیپاٹائٹس وغیرہ کے پروگراموں ، سیکل سیل انیمیا کے خاتمے کے لیے قومی مشن جیسی پیش رفت اور نئے اقدامات کے بارے میں تفصیلات بتائی گئیں۔