سرینگر//
جموں کشمیر اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی) کے ریٹائرڈ سپرنٹنڈنٹ انجینئر ریاض احمد پرے کے خلاف اپنی ملازمت کے دوران مبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا معاملہ درج کیا ہے۔
جانچ سے پتہ چلا ہے کہ پرے کے پاس سرینگر، جموں، دہلی اور دیگر مقامات پر جائیدادیں ہیں اور ان کی کروڑوں روپے کی جائیداد ہے، جو ان کی آمدنی کے معلوم ذرائع سے کہیں زیادہ ہے۔
جموں و کشمیر اینٹی کرپشن بیورو نے ان الزامات کی تصدیق کی کہ ہائیگام بارہمولہ کے رہائشی ریٹائرڈ سپرنٹنڈنٹ انجینئر پی ڈبلیو ڈی (آر اینڈ بی) ریاض احمد پرے نے بدعنوانی میں ملوث ہو کر بھاری اثاثے بنائے ہیں۔
تصدیق سے پتہ چلا ہے کہ مشتبہ سرکاری ملازم نے سروس کی مدت کے دوران ہائیگام، سرینگر، جموں اور دہلی میں غیر منقولہ / منقولہ کی شکل میں جائیدادیں حاصل کیں اور بھاری سرمایہ کاری / اخراجات بھی کیے جو اس کی آمدنی کے معلوم ذرائع سے زیادہ ہیں۔
تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم سرکاری ملازم نے اپنے دفتر کے دوران جان بوجھ کر غیر قانونی طور پر خود کو مالا مال کیا اور اس پر کیے گئے اخراجات اور ملزم کی جانب سے ملازمت کے دوران حاصل کردہ اثاثوں کی مالیت پہلی نظر میں اس کی آمدنی کے معلوم ذرائع سے زیادہ پائی گئی ہے۔
اس کے مطابق پی ایس اے سی بی بارہمولہ میں پی ڈبلیو ڈی (آر اینڈ بی) کے ریٹائرڈ سپرنٹنڈنٹ انجینئر ریاض احمد پرے کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ ۱۹۸۸(جیسا کہ ۲۰۱۸ میں ترمیم کی گئی) کی دفعہ۱۳ (۱) (بی) آر / ڈبلیو۳(۲) کے تحت مقدمہ نمبر ۰۱/۲۰۲۵ درج کیا گیا تھا اور معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئی تھی۔
تفتیش کے دوران معزز عدالت سے تلاشی وارنٹ حاصل کیے گئے اور دہلی، جموں میں مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے اندر اور باہر تمام مقامات پر تلاشی لی گئی، جس کے دوران جائیداد کے حصول سے متعلق مختلف قابل اعتراض دستاویز جمع کیے گئے اور آزاد گواہوں کی موجودگی میں ضبط کیے گئے۔
اے سی بی نے کہا کہ جانچ سے پتہ چلا ہے کہ پرے نے جموں کے گریٹر کیلاش میں ۳ بی ایچ کے فلیٹ، چھترپور انکلیو فیز ۲، دہلی میں ایک اور ۳ بی ایچ کے فلیٹ، ریزیڈنسی روڈ جموں، ہائیگام سوپور میں مکانات اور باغ مہتاب سرینگر میں ایک محل نما گھر سمیت جائیدادیں حاصل کیں۔ وہ ہائیگام سوپور میں ایک شاپنگ کمپلیکس کے بھی مالک ہیں جس میں جموں و کشمیر بینک کی ایک شاخ سمیت کاروباری ادارے ہیں۔
اے سی بی کے مطابق اثاثوں میں بلگام میں نیشنل ہائی وے بارہمولہ میں ۲کنال، ڈوڈن ہیگام بارہمولہ میں۱۷ کنال۵ء۹ مرلہ اور کیدوب ہائیگام بارہمولہ میں۲کنال ۹ مرلہ اراضی شامل ہے۔ ان کے پاس ٹاٹا سفاری، ہیونڈائی آئی۱۰، ویگن آر اور جان ڈیئر ٹریکٹر سمیت گاڑیاں بھی ہیں۔
مالی ہولڈنگز میں جموں کشمیر بینک اور ایچ ڈی ایف سی بینک میں۸۸ لاکھ روپے کی پانچ فکسڈ ڈپازٹس‘۳۵لاکھ روپے کی انشورنس پالیسیاں اور ۱۰ لاکھ روپے کی ہیلتھ انشورنس پالیسیاں شامل ہیں۔ بینک قرضوں کی ادائیگی پر بھی نمایاں اخراجات کیے گئے۔ مزید تحقیقات جاری ہیں۔