چلئے صاحب دہلی کے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کردیا گیا… نہیں صاحب مودی جی کی دہلی کے انتخابات کی تاریخ نہیں بلکہ کیجرایول کی دہلی این سی آر کے اسمبلی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا گیا… مودی جی کی دہلی کے الیکشن تو گزشتہ سال ہی ہو ئے جس میں ان جناب نے ہیٹرک کی… اب کیا ان کی ہی طرح اروند کیجریوال بھی ہیٹرک کریں گے ہم نہیں جانتے ہیں… کہ… کہ اگر ہم کچھ جانتے ہیں تو یہ ایک بات جانتے ہیں اورآپ آج اور ابھی اس بات کو لکھ بھی لیجئے کہ دہلی کے اسمبلی انتخابات میں بھی کانگریس کو منہ کی کھانی پڑے گی … اس کا حال بے حال ہو نے والا ہے… اس کی حالت مزید خراب ہونے والی ہے اور… اور اس بات کا اغلب امکان ہے کہ ۷۰ نشستوں میں سے کانگریس ایک نشست پر بھی کامیابی حاصل نہ کر پائے کہ … کہ اصل مقابلہ کیجریوال کی عام آدمی پارٹی اور مودی جی کی بی جے پی میں ہو گا… یقینا کیجریوال لگاتار تیسری بار الیکشن جیتنے کا خواب دیکھ رہے ہیں اور ممکن ایسا ہی ہو … لیکن… لیکن نہ جانے اب کی بار ہمیں کیوں لگ رہا ہے… یہ لگ رہا ہے کہ دس سال کافی ہوتے ہیں اور… اور دہلی کے لوگ اب کیجریوال اور ان کی پارٹی کوآرام دیں گے اور مودی جی کی بی جے پی کو خد مت کا موقع … ہمیں ایسا کیوں لگ رہاہے ‘ ہم نہیں جانتے ہیں… ہم یہ بھی نہیں جانتے ہیں کہ کیا عام آدی پارٹی جس کو وزیر اعظم نے ’آپدا‘ یعنی ’آفت ‘ قرار دیا ہے سچ میں دہلی والوں کیلئے آفت تھی ہم نہیں جانتے ہیں… ہم صرف یہ جانتے ہیں کہ ایسا ممکن نہیں ہے… بالکل بھی ممکن نہیں ہے کہ بی جے پی کے ہوتے ‘ مودی جی اور امت شاہ کے ہوتے کیجریوال مسلسل تیسری بار الیکشن جیت جائیں گے …ایسا نہیں ہو سکتا ہے…ایسا ہریانہ اور مہاراشٹرا میں نہیں ہونے دیا گیا… جہاں کانگریس اور ان کے ساتھیوں کو جیت کا یقین نہیں تھا… مکمل جیت کاتو… تو دہلی میں کیسے ہونے دیا جائیگا جو اپنے مودی جی کے دل کے قریب ہے … دل کے ہی نہیں بلکہ نظروں کے بھی … اُس دہلی میں ایسا نہیں ہونے دیا جائیگا اور… اور کیجریوال کو یہ بات ‘ یہ حقیقت ۸ فروری کو معلوم ہو جائیگی جب دہلی اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی ہو گی…یہ بات کہ اب دہلی میں ان کے دن گنتی کے ہیں ۔ ہے نا؟