منگل, مئی 13, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

کورپشن کی سیاسی اور اعلیٰ سطح پر سرپرستی

چھوٹے اہلکاروں کے خلاف کارروائی لیکن بڑوں کو چھوٹ

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2025-01-08
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

حکومت نے چند روز قبل ۱۸؍ اہلکاروں کے خلاف رشوت ستانی کے معاملات میں مقدمہ چلانے کی اجازت دی ہے ، ان ۱۸؍ اہلکاروں میں سے ۱۷؍کا تعلق کشمیرکے مختلف ضلعوں سے ہے جبکہ ایک کاتعلق جموں سے ہے۔ اگر چہ تعداد کس سمت کی طرف عندیہ دے رہے ہیں تو فوری تاثر یہی اُبھرتا ہے کہ جموں کے مقابلے میں کشمیر میں کورپشن زیادہ ہے تاہم زمینی حقیقت کیا ہے اور کیا نہیں اس بارے میں قطعیت کے ساتھ اگر چہ کچھ کہا نہیں جاسکتا البتہ اس بات سے انکار نہیں کہ سابق ریاست اور اب یوٹی میں انتظامیہ کے ساتھ ساتھ زند گی کے کم وبیش ہر شعبے میں کورپشن اور بدعنوان طرزعمل روزمرہ کا معمول بن چکا ہے۔
کورپشن اور بدعنوان طرزعمل چاہے ایک پیسے کا ہو یا ایک کروڑ کا ہیت اور نوعیت یکساں ہے۔ آپ اس مخصوص طریقہ کار کو کسی اور نام سے منسوب نہیں کرسکتے ہیں۔ عموماً یہ سوال کیا جارہا ہے کہ جموں وکشمیر میں انسداد کورپشن کے تعلق سے کئی ادارے کام کررہے ہیں، ملوث افراد کے خلا ف مقدمات بھی چلائے جارہے ہیں، کچھ کو سزائیں بھی دی جاتی رہی ہیں لیکن کورپشن اور بدعنوانیوں کا گراف کم ہونے کے بجائے شیطان کی آنت کی طرح بڑھتا ہی جارہا ہے۔ اس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں، مزاج اور نفسیات کے حوالہ سے ہوس گیری اور لالچ، بغیر محنت کے دولت کا حصول، کم آمدنی ، مارکیٹ میں آئے روز آتی جارہی تیزی جس کو عام طور سے مہنگائی اور ناجائز منافع خوری کے نتیجہ میں اوسط شہری جو ایک صارف ہی ہے پر پڑنے والے ناقابل برداشت مالی بوجھ اور دبائو خاص طور سے قابل ذکر تصور کئے جارہے ہیں۔
لیکن اس حوالہ سے ماہرین نفسیات اور ماہرین اقتصادیات اس بات پر متفق ہیں کہ کورپشن اور بدعنوان طرزعمل اور روش کے پیچھے اہم ترین وجوہات میں سیاسی عدم استحکام، معاشرتی سطح پر عدم مساوات اور عدم یکسانیت اور نام ونمود کی دوڑ میں سبقت کا بڑھتا اور پروان چڑھتا جارہا رجحان بھی ہے۔ اعلیٰ حکومتی اور سیاسی سطح پر کورپشن اور بدعنوان طرزعمل سے نمٹنے کیلئے دہرے معیارات بھی اس وبا کو قابو کرنے کی راہ میں مانع ہورہے ہیں۔کورپشن یا دوسرے الفاظ میں مختلف نوعیت کے ملٹی کروڑ سکینڈلوں میں ملوث کچھ بڑے بڑوں کی جب نشاندہی ہوتی ہے تو اوپر سے نیچے تک ایک لہر دوڑ جاتی ہے ، سکینڈلوں میں ملوثین کے سیاسی اور ایڈمنسٹریٹو آقا جٹ سے میدان میںکود پڑتے ہیں، کوئی پرازکیوشن کیلئے پیش فائل کو ریڈ ٹیپ ازم کی نذر کرانے میںکامیاب ہوجاتا ہے تو کوئی فائل کو سرے سے ہی غائب کرادیتاہے۔کسی بڑے کا کوئی بڑا سیاسی کردار دھونس دبائو اور دوسرے ہتھکنڈوں کا سہارا لے کر اپنی رشتہ داری کا حق ادا کرتا ہے ۔
حالیہ چند برسوں بلکہ دہائیوںکے دوران جموں وکشمیر انتظامیہ کے مختلف شعبوں کے تعلق سے کئی ملٹی کروڑ سکینڈل طشت از بام ہوئے، ان میں ملوث کچھ بڑے بڑے ذمہ داروں کے نام بھی سامنے آتے رہے ، کئی ایک معاملات میں ملک کی کچھ متقدر تفتیشی ایجنسیوں نے محنت مشاقہ سے کام لیتے ہوئے تحقیقات بھی مکمل کرلی،رپورٹیں بھی متعلقین کو پیش کردی لیکن کئی ایک معاملات میں اعلیٰ حکومتی اور اعلیٰ انتظامی سطح پر مداخلت بچائو اور تحفظ کے راستے اختیار کرکے تفتیش اور مقدمات کو آگے بڑھانے کیلئے مطلوبہ اجازت نامہ اجرا نہیں کیا جارہا ہے۔نیشنل کانفرنس کی قیادت نے الیکشن مرحلہ کے دوران انہی کئی ملٹی کروڑ سکینڈلوں کا بھی حوالہ دے کر اعلان کیا تھا کہ تحقیقات کرائی جائیگی لیکن اقتدار ملتے ہی قیادت نے بھی اپنی مصلحتوں کے پیش نظر چُپ سادھ لی۔
بے شک تحقیقاتی ایجنسیوں کی طرف سے یہ دعویٰ سامنے آتا رہے گا کہ وہ کورپشن میںملوث اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائیاں اپنے منطقی انجام تک پہنچا رہی ہیں لیکن جن کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے وہ چھوٹی مچھلیاں ہیں۔ بڑے بڑوں کے خلاف یہ ادارے بھی مصلحتوں سے کام لے رہے ہیں۔
سابق گورنر ست پال ملک چلاتا رہا اور ملوثین کی نشاندہی بھی کرتا رہا لیکن کیا کسی کے خلا ف کوئی کارروائی کی گئی ماسوائے ایک سینئر آفیسر کے جموںوکشمیر سے تبادلے کے ؟ ملٹی کروڑ گن لائسنس سکینڈل گذشتہ تقریباً دو دہائیوں سے زیر تحقیقات ہے۔ سی بی آئی کی تحقیقات مکمل ہوچکی ہے ، ملوثین کی نشاندہی ہو چکی ہے عدالت میں بھی معاملات ہیں لیکن مقدمہ چلانے کیلئے مطلوبہ اور درکار اجازت نامہ اجرا نہیں کیا جارہا ہے۔ حیر ت انگیز طور سے اس مخصوص ملٹی کروڑ سکینڈ ل میں ملوث انتظامیہ کے فیصلہ ساز اور کلیدی عہدوں پر جلوہ گر ہیں اور عوام کی چھاتیوں پر چڑھ کر مونگ دھل رہے ہیں۔
انتظامیہ کی نچلی سطح پر اہلکار جب اس مخصوص طریقہ کار کو اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھ بھی رہا ہے اور پورے ہوش وحواس کے ساتھ محسوس بھی کررہا ہے تو وہ بھی کورپشن اور بدعنوانیوں کے اس دلدل میں ڈبکیاں لگانے پر کمربستہ ہوجاتا ہے ۔ بہرحال اس بات پر اب اتفاق کیاجارہا ہے کہ یہ وبا ختم نہیں ہوسکتی ہے کیونکہ اعلیٰ سیاسی سطح پر اس کی سرپرستی بھی کی جارہی ہے اور آشیرواد بھی دی جارہی ہے۔
سیاسی جماعتیں اسی راستے اپنے لئے فنڈز بھی حاصل کرتی جارہی ہیں جس کے بدلے میں متعلقہ اداروں، افراد، کمپنیوں وغیرہ کو لوٹ اور کورپشن میں غوطہ خوری کی کھلی لائسنس عطاکی گئی ہے۔ ملک کی کم وبیش سبھی ادویات کمپنیوں نے ملکی عوا م کو لوٹنے کا یہی آسان راستہ اختیار کررکھا ہے اور اس راستے پر چلتے اب حوصلہ پاکر نہ صرف غیر موثر او رنقلی ادویات کی مارکیٹ میں بھر مارہے بلکہ ہر دوسرے تیسرے ماہ ادویات کا ایم آر پی بڑھتا ہی جارہا ہے ۔ کشمیر کی سرزمین ان کمپنیوں کیلئے سونا اور جواہرات کی نہ ختم ہونے والی کانیں اور منڈیاں ثابت ہورہی ہیں۔
ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل نامی تنظیم نے کچھ برس قبل جموں وکشمیر کو ملک کی دوسری بڑی کورپٹ ریاست کا اعزاز عطاکیا تھا لیکن تازہ ترین درجہ اور رتبہ کیا ہے اس کا قدرے انتظار ہے لیکن گردوپیش میں جو صورتحال ہے وہ بے حد مایوس کن بھی ہے اور ہر ذی شعور اور ذمہ دار شہری کیلئے موجب تشویش ہے۔ کیونکہ کورپشن اور بدعنوان طرزعمل کشمیر اورجموں کے معاشرے کو اندر ہی اندر سے دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے جس کے ہوتے ان دونوں معاشروں کی بُنیادیں اب پوری قوت سے ہلتی محسوس کی جارہی ہے۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

… اور اب دہلی ؟

Next Post

جسپریت بمراہ کا جوس نکال دیا گیا، ہربھجن سنگھ برہم

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
ہربھجن سنگھ کو عام آدمی پارٹی نے راجیہ سبھا کیلئے نامزد کر دیا

جسپریت بمراہ کا جوس نکال دیا گیا، ہربھجن سنگھ برہم

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.