ممبئی// بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے والی میتھالی راج کو ہندوستان میں خواتین کرکٹ کو مرکزی دھارے میں لانے کے لیے یقیناً یاد رکھا جائے گا۔
2012 میں سری لنکا میں کھیلے جا رہے ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوران پہلی بار ان کے جذبات امڈتے دیکھا گیاتھا۔ ہندوستان ٹورنامنٹ کے گروپ مرحلے سے ہی باہر ہو گیا تھا۔ اس وقت مایوس متھالی راج کو مزید شرمندگی جھیلنی پڑی جب انہیں پریس کانفرنس روم میں دائیں-بائیں دیکھنے کو کہا گیا اور انہیں لگا جیسے چاروں طرف سے آرہے سوالوں کا جواب دے رہی ہوں۔ گالے کی اس پریس کانفرنس سے جاتے وقت میتھالی نے کہا، ’’”امید ہے کہ آنے والے برسوں میں خواتین کرکٹ کی پریس کانفرنس میں بھی بڑی تعداد میں لوگ موجود رہیں گے اور اس وقت بھی میں کھیل رہی ہوں گی۔
ٹھیک اس سے تین ہفتے قبل بنگلور میں پری ورلڈ کپ پریس کانفرنس کے دوران اکیلے ہی دس منٹ تک انتظار کرنا پڑا، تب جاکر ٹیم مینیجر نے انہیں بتایا کہ پریس کانفرنس میں ایک بھی صحافی کے نہ آںے کی وجہ سے اسے منسوخ کردیاگیا ہے۔ تھوڑی دیر بعد جب ہندوستانی مردوں کی ٹیم کے کپتان مہندر سنگھ دھونی نے پری ورلڈ کپ سے پہلے پریس کانفرنس کی تو بھیڑ کی وجہ سے ایونٹ کے انتظامات درہم برہم ہوگئے تھے۔
میتھالی راج کی کینسل کی گئی پریس کانفرنس کے واقعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ ہندوستان میں خاتون کرکٹ کے ساتھ کس طرح امتیازی سلوک روا رکھاجاتاتھا اوراسی طرح کے سلوک کاسامنا انہیں اپنے پورے کیریئر کے دوران کرناپڑا۔
میتھالی راج نے اس کے بعد بھی تین ون ڈے اور ٹی20 ورلڈ کپ کھیلا (کل 12) اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ خاتون کرکٹ کو مین اسٹریم میں جگہ دلانے کے لئے کتنی پرعزم اوربیتاب تھیں۔ 2012 ورلڈ کپ کے پانچ سال بعد، ان کا خواب پوراہوگیا جب ہندوستان، انگلینڈ میں 2017 کے ورلڈ کپ کا رنر اپ بنا۔