سرینگر/۳جنوری
جموں کشمیر کے وزیر اعلی ٰ نے جمعہ کو کہا کہ جموں و کشمیر میں ابھی تک حالات معمول پر نہیں آئے ہیں کیونکہ جموں و کشمیر کے مختلف حصوں سے حملوں کی اطلاعات اب بھی آ رہی ہیں۔
وزیراعلیٰ عمر عبداللہ وزیر داخلہ امیت شاہ کے اس بیان کا جواب دے رہے تھے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ آرٹیکل 370 علیحدگی پسندی کو جگہ دے رہا ہے اور آرٹیکل کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر مکمل طور پر ہندوستان میں ضم ہوگیا ہے۔
عمرعبداللہ نے کہا کہ ہمیں اب بھی مختلف مقامات سے حملوں کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ آج بھی جموں و کشمیر میں حالات مکمل طور پر معمول پر نہیں آئے ہیں۔ بہرحال، یہ ایک عمل ہے اور دیکھتے ہیں کہ مستقبل میں کیا ہوتا ہے۔
بجلی کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت اپنی پوری کوشش کر رہی ہے۔
ان کاکہنا تھا”اس سال، بجلی پچھلے سال کے مقابلے میں بہتر ہے۔ لیکن کچھ کٹوتیاں ہیں جن کا ہم اعتراف کرتے ہیں۔ ہم شیڈول کے مطابق بجلی فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جب نظام میں کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو ہم بجلی کی فراہمی میں کٹوتی دیکھتے ہیں۔ لیکن ہم جتنی جلدی ممکن ہو اسے ٹھیک کریں گے“۔
سردیوں کے موسم کےلئے حکومت کی تیاریوں کے بارے میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت تیار ہے اور اس سے نمٹے گی۔
عمرعبداللہ کاکہنا تھا”ہم نے کئی بار میٹنگیں کیں۔ اور پچھلی برفباری کے بعد، ہم نے کچھ تجربہ حاصل کیا ہے۔ جہاں کہیں بھی ہم نے اچھا کام کیا، اسی طرح کی چیزیں دہرائی جائیں گی اور اگر کچھ خامیاں یا کمزوریاں تھیں تو انہیں درست کیا جائے گا“۔
وزیراعلیٰ نے وادی کشمیر کا نام تبدیل کرنے کی افواہوں کو بھی مسترد کردیا۔
عمر نے کہا”ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ میرے خیال میں یہ ایک چینل یا اخبار تھا جس نے اس کی رپورٹنگ کی اور بعد میں انہوں نے اس کی وضاحت بھی کی۔ ایسی کوئی بات نہیں ہے اور یہ جموں و کشمیر حکومت کی اجازت کے بغیر نہیں ہوسکتا ہے۔“