کم بخت یہ چلہ کلان بھی بڑا چالاک ہے…اور شاطر بھی۔ جانتا ہے اور بخوبی جانتا ہے کہ لوگوں کی توجہ اپنی طرف کیسے مبذول کی جا تی ہے… یا کی جا سکتی ہے… اور اسی لئے اس کی آمد سے پہلے ہی لوگ سب کچھ بھول جاتے ہیں… انہیں کچھ یاد نہیں رہتا ہے… سوائے اس کے … چلہ کلان کے ۔اور اب جبکہ یہ جناب آگئے اور آتے ہی منفی آٹھ دس ڈگریوں کو لے کرچھا گئے ہیں تو … تو یہ کیسے ممکن ہے کہ لوگوں کو کچھ اور یاد رہے … لوگ کسی اور بات کے بارے میں سوچیں… لوگ کسی اور چیز کی منصوبہ بندی کریں کہ… کہ لوگوںکی… کشمیر کے لوگوں کی ساری توجہ اسی چلہ کلان پر مرکوزہے کہ کیسے اس کا مقابلہ کیا جائے… کیسے اس کے واروں سے بچا جا ئے ‘ خود کو محفوظ رکھا جائے… حالانکہ ہمارا جاننا اور ماننا ہے کہ … کہ یہ یکطرفہ مقابلہ ہو تا ہے… لوگ… کشمیر کے لوگ چلہ کلان کا مقابلہ نہیں کر سکتے ہیں… بھلے ہی وہ مقابلے کی بھر پور تیاریاں ہی کیوں نہ کریں … چلہ کلان کو جو کرنا ہو تا ہے وہ کر گزرتا ہے… اگریہ کچھ بھی نہ کرے … ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے تو بھی صبح سویرے لوگ اور ان کے نل پیاسے ہو تے ہیں… نل جم جاتے ہیں… سننے میں یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے… لیکن… لیکن صاحب یہ بڑی بات ہے کہ نصف دن اسی انتظار میں گزر جاتا ہے کہ کب نل کا دل پگھل جائے اور… اور اس میں سے پانی نکل آئے… اور اس دوران لوگوں کے پانی کے موٹر خراب ہو جاتے ہیں ‘ پھٹ جاتے ہیں ‘ پانی کی پاپیں پھٹ جاتی ہیں‘ ان کے جوڑ جواب دیتے ہیں… اور یہ حال چلہ کلان کا کچھ نہ کرنے سے ہے… ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھنے سے ہے… اور اگر یہ کچھ کرنے پر آجائے تو … تو پھر خدا ہی حافظ ہے… اسی لئے تو چلہ کلان پوری وادی کی آبادی کے اعصاب پر سوار رہتا ہے… جنہیں اس کے بغیر کچھ اور نظر نہیں آ رہاہ ہے اور… اور شایداسی بات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کشمیر کے کاندر حضرات نے …نان بائی حضرات نے خاموشی سے روٹی کی قیمت بڑھا دی … دس روپے کردی ہے اور… اور پانچ روپے کی روٹی ‘ چچہ ورو اور لواسہ کی نوٹ بندی کردی کہ … کہ اب پانچ روپے کی روٹی ‘ چچہ ورو اور لواسہ نہیں ملے گا … بالکل بھی نہیں ملے گا ۔ ہے نا؟