بدھ, مئی 14, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اہم ترین

’طاقت کے دو مراکز تباہی کا ایک صحیح نسخہ ہے‘

’دو مہینوں سے وزیر اعلیٰ ہوں ‘ ایک بھی مثال یاد نہیں کہ دہرے نظام سے لوگوں کو کوئی فائدہ ہوا ہو‘

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-12-15
in اہم ترین
A A
’طاقت کے دو مراکز تباہی کا ایک صحیح نسخہ ہے‘
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

پاکستان کے ساتھ حالیہ تصادم میں ہندوستان نے اپنی طاقت و صلاحیت کا بھر پور مظاہرہ کیا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

آپریشن سندور:سٹیلائٹ تصاویر سے پاکستانی فضائیہ کے اڈوں کو ہوا نقصان واضح

 اگر جموں کشمیر ایک ہائبرڈ ریاست برقرار رہتی ہے تو میرے پاس بیک اپ پلان موجود ہے :وزیر اعلیٰ
سرینگر//(ویب ڈیسک)
جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں دوہری حکمرانی کے ماڈل کو تباہی کا نسخہ قرار دیتے ہوئے مرکز پر زور دیا ہے کہ وہ اپنا وعدہ پورا کرے اور خطے کو جلد از جلد ریاست کا درجہ بحال کرے۔
اکتوبرمیں عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے انٹرویو میں عبداللہ نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی جانب سے انتخابی مہم کے دوران بار بار کئے گئے وعدوں کا حوالہ دیتے ہوئے جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ بحال کرنے کے مرکز کے عزم پر محتاط امید کا اظہار کیا۔
چیف منسٹر کے واضح ریمارکس جموں کشمیر کے پیچیدہ سیاسی منظر نامے اور ریاست کا درجہ حاصل کرنے کی وجہ سے زیادہ واضح اور متحد انتظامی قیادت پر زور دینے میں مشکلات کی نشاندہی کرتے ہیں۔
عمرعبداللہ نے کارپوریٹ قیادت کے ساتھ موازنہ کیا اور کسی کو بھی چیلنج کیا کہ وہ متعدد رہنماؤں کے ساتھ ایک کامیاب کاروبار کا نام بتائے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا ’’ میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ کہیں بھی طاقت کے دو مراکز کا ہونا تباہی کا نسخہ ہے۔ کوئی بھی تنظیم اچھی طرح سے کام نہیں کرتی ہے اگر طاقت کے متعدد مراکز موجود ہیں… ہماری اسپورٹس ٹیم کا ایک کپتان ہونے کی ایک وجہ ہے۔ آپ کے پاس دو کپتان نہیں ہیں۔اسی طرح حکومت ہند میں دو وزیر اعظم یا دو طاقت کے مراکز نہیں ہیں۔ اور زیادہ تر ہندوستان میں ایک منتخب وزیر اعلیٰ ہے جو اپنی کابینہ کے ساتھ فیصلے کرنے کا اختیار رکھتا ہے‘‘۔
عمرعبداللہ نے دہلی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ دوہری طاقت کے مرکز کا نظام کبھی کام نہیں کرے گا جہاں حکومت لیفٹیننٹ گورنر کے ساتھ اقتدار میں شریک ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہلی ایک چھوٹی سی شہری ریاست ہے جبکہ جموں و کشمیر چین اور پاکستان کی سرحد سے متصل ایک بڑا اور اسٹریٹجک خطہ ہے جس کی وجہ سے اس کی متحدہ کمان کی ضرورت کہیں زیادہ ہے۔
ان کاکہنا تھا’’نہیں۔ میں وزیر اعلیٰ رہنے کے دو مہینوں میں ابھی تک ایک بھی ایسی مثال نہیں دیکھ سکا جہاں جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ ہونے کا فائدہ ہوا ہو۔ ایک نہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں حکمرانی یا ترقی کی ایک بھی مثال نہیں ہے جو مرکز کے زیر انتظام علاقہ ہونے کی وجہ سے آئی ہو‘‘۔
جموں کشمیر کو اگست۲۰۱۹ میں آئین کے آرٹیکل۳۷۰ کی منسوخی کے بعد پارلیمنٹ کے ایک ایکٹ کے تحت مرکز کے زیر انتظام علاقے میں دوبارہ منظم کیا گیا تھا، جس نے سابق ریاست کو خصوصی اختیارات اور حیثیت دی تھی۔
مرکز کے زیر انتظام علاقے کا نظم و نسق لیفٹیننٹ گورنر کے حوالے کر دیا گیا۔ ایک سال قبل۱۱ دسمبر۲۰۲۳ کو سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ستمبر تک اسمبلی انتخابات کرانے کی ہدایت دی تھی اور مرکز سے کہا تھا کہ وہ ڈیڈ لائن دیے بغیر جلد از جلد ریاست کا درجہ بحال کرے۔
ستمبر میں اسمبلی انتخابات ہوئے تھے، جس میں عمرعبداللہ کی نیشنل کانفرنس پارٹی نے ۹۰ میں سے۴۱نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ اس کی حلیف کانگریس پارٹی نے چھ نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ بی جے پی نے۲۸ نشستیں حاصل کیں۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں کشمیر میں انتخابات صرف سپریم کورٹ کی مداخلت کی وجہ سے ہی ہوسکتے ہیں ، لیکن بدقسمتی سے ، اور یہ ہمارے لئے بہت افسوس کی بات ہے ، ریاست کے سوال پر ، سپریم کورٹ اس سے کہیں زیادہ مبہم تھا جتنا میں چاہتا تھا۔
ان کاکہنا تھا’’جتنی جلدی ممکن ہو ریاست کا درجہ بحال کرنا اچھا ہے، لیکن یہ اتنا اچھا نہیں ہے۔ اگر انہوں نے جتنی جلدی ممکن ہو اسمبلی انتخابات کے لئے کہا ہوتا تو میں آج یہاں آپ کے ساتھ نہیں بیٹھا ہوتا۔ کیوں کہ جتنی جلدی ممکن ہو سکے وہ نہیں آ سکتا تھا‘‘۔
وزیر اعلیٰ نے تسلیم کیا کہ اگر جموں کشمیر ایک ہائبرڈ ریاست برقرار رہتا ہے تو ان کے پاس بیک اپ پلان موجود ہے ۔ انہوں نے کہا’’ظاہر ہے، ذہن میں ایک ٹائم فریم بھی ہے۔ لیکن آپ مجھے فی الحال اسے اپنے پاس رکھنے کی اجازت دیں گے، صرف اس لئے کہ میں یقین کرنا چاہتا ہوں کہ جموں و کشمیر کے لوگوں سے کیے گئے وعدوں کو پورا کیا جائے گا‘‘۔
عمرعبداللہ نے کہا ’’حقیقت یہ ہے کہ لوگ ووٹ دینے کے لیے باہر آئے تھے، وہ ایک وجہ سے باہر آئے تھے‘‘۔انہوں نے کہا’’جب انتخابی مہم میں آپ نے بار بار لوگوں سے کہا تھا کہ جموں کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کیا جائے گا، تو آپ نے یہ نہیں کہا کہ اگر بی جے پی حکومت بناتی ہے تو ریاست کا درجہ بحال کیا جائے گا یا جموں سے وزیر اعلی ٰ ہونے پر ریاست کا درجہ بحال کیا جائے گا‘‘۔
وزیر اعلیٰ نے کہا ’’کوئی چارہ نہیں تھا۔ آپ نے کہا تھا کہ جموں کشمیر ایک مکمل ریاست کے طور پر واپس آئے گا۔ بس یہی ہے۔ لہٰذا اب ایسا کرنا پڑے گا‘‘۔انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ ریاست کا درجہ بحال کرنے کا حتمی فیصلہ صرف دو افراد وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو کرنا ہے۔
عمرعبداللہ نے کہا کہ آخر کار وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو مل بیٹھ کر فیصلہ کرنا ہوگا کہ کیا یہ کرنا ہے اور یہ وہ وقت ہے جب یہ کرنا ہے۔
اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ نیشنل کانفرنس این ڈی اے کے حلیفوں کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کیلئے حکومت پر اثر انداز ہونے کے لئے استعمال کر سکتی ہے۔
موجودہ حکومتی سیٹ اپ کو’کام جاری ہے‘ اور ’سیکھنے کا تجربہ‘ قرار دیتے ہوئے عمرعبداللہ نے منتخب نمائندوں اور بیوروکریٹک عہدیداروں دونوں کیلئے چیلنجنگ منتقلی کا اعتراف کیا۔
وزیر اعلیٰ نے زور دے کر کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا پولیس، سیکورٹی اور لاء اینڈ آرڈر کو سنبھالتے ہیں جبکہ دیگر انتظامی ذمہ داریاں منتخب حکومت کے پاس ہوتی ہیں۔
عمرعبداللہ نے گورننس میکانزم کو ہموار کرنے کیلئے جاری کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا’’ہم انتظامی حدود کی وضاحت لانے کیلئے کاروباری قوانین کا دوبارہ جائزہ لینے کے عمل میں ہیں۔‘‘
ShareTweetSendShareSend
Previous Post

امیت شاہ ۱۹دسمبر کو دہلی میں جموںکشمیر کی سکیورٹی صورتحال پر اجلاس ہو گا

Next Post

کٹرا حملہ کیس:این آئی اے کا ایک ملزم کے خلاف چارج شیٹ پیش

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

ڈاکٹر جتیندر کی دونوں برادریوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل
اہم ترین

پاکستان کے ساتھ حالیہ تصادم میں ہندوستان نے اپنی طاقت و صلاحیت کا بھر پور مظاہرہ کیا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

2025-05-14
آپریشن سندور:سٹیلائٹ تصاویر سے پاکستانی فضائیہ کے اڈوں کو ہوا نقصان واضح
اہم ترین

آپریشن سندور:سٹیلائٹ تصاویر سے پاکستانی فضائیہ کے اڈوں کو ہوا نقصان واضح

2025-05-14
کٹھوعہ جھرپ: چار پولیس اہلکاراور دو ملی ٹینٹ ہلاک‘ آپریشن جاری:پربھات
اہم ترین

شوپیاں جھرپ میں لشکر کمانڈر سمیت تین دہشت گرد ہلاک

2025-05-14
Randhir-Jaiswal
اہم ترین

’سرحد پار دہشت گردی ختم ہونے تک سندھ طاس معاہدہ معطل رہے گا‘

2025-05-14
ہند پاک سیز فائر کے بعدسری نگر ایئرپورٹ پر پروازیں بحال
اہم ترین

ہند پاک سیز فائر کے بعدسرینگر ایئرپورٹ پر پروازیں بحال

2025-05-14
’کچھ ٹی وی چینلز کے بغیر سبھی پائیدار جنگ بندی چاہتے ہیں‘
اہم ترین

’کچھ ٹی وی چینلز کے بغیر سبھی پائیدار جنگ بندی چاہتے ہیں‘

2025-05-14
وزیراعظم کا آدم پور ایئر بیس کا دورہ، افسران اور جوانوں سے ملاقات
اہم ترین

’دہشت گردی جاری رہی تو پاکستان کو تباہ کیا جائیگا ‘

2025-05-14
یکم مارچ سے سرینگر اسکولوں کے اوقات کار میں تبدیلی
اہم ترین

بیشتر علاقوں میں اسکول ،کالجوں میں دوبارہ تعلیمی سرگرمیاں شروع

2025-05-14
Next Post
ایس آئی یو نے۱۳ملزمان کے خلاف چارج شیٹ دائر کیا

کٹرا حملہ کیس:این آئی اے کا ایک ملزم کے خلاف چارج شیٹ پیش

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.