نئی دہلی//
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ۱۹دسمبر کو قومی راجدھانی میں جموںکشمیرپر ایک اعلیٰ سطحی سکیورٹی میٹنگ کی صدارت کریں گے۔
عہدیداروں نے اے این آئی کو بتایا کہ میٹنگ میں بنیادی طور پر اہم سیکورٹی امور پر توجہ مرکوز کی جائے گی ، جس میں جموں کشمیر کی صورتحال پر خصوصی زور دیا جائے گا۔
جموںکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا بھی اجلاس میں شرکت کریں گے ، جس کا مقصد جموں کشمیر میں امن اور استحکام کو یقینی بنانے کیلئے حکمت عملی کا جائزہ لینا ہے۔
قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال، مرکزی داخلہ سکریٹری گووند موہن، انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر تپن ڈیکا، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اوپیندر دویدی، سی اے پی ایف کے ڈائریکٹر جنرل، جموں کشمیر کے چیف سکریٹری، ڈی جی پی اور دیگر سینئر فوجی افسران کے اس میٹنگ میں شرکت کرنے کی توقع ہے۔
اس سے پہلے اس نوعیت کی میٹنگ امسال ۱۶جون کو نئی دہلی میںہو ئی تھی ۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے جدید طریقوں سے دہشت گردوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرکے ایک مثال قائم کرنے کے عزم کے لحاظ سے یہ اجلاس اہم ہے۔
پچھلی میٹنگ میں وزیر داخلہ نے سیکورٹی ایجنسیوں کو ہدایت دی تھی کہ وہ جموں ڈویڑن میں علاقے کے غلبے کے منصوبے اور زیرو ٹیرر پلان کے ذریعے وادی کشمیر میں حاصل کی گئی کامیابیوں کو دہرائیں۔
شاہ نے اس سے پہلے کی میٹنگوں میں تمام سیکورٹی ایجنسیوں کو مشن موڈ میں کام کرنے اور مربوط طریقے سے فوری ردعمل کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت دی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان ہموار ہم آہنگی، حساس علاقوں کی نشاندہی اور ایسے علاقوں کے سیکورٹی خدشات کو دور کرنے پر بھی زور دیا تھا۔
دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کئی مواقع پر اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ حکومت جموں و کشمیر سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔
۱۹دسمبر کو ہونے والی میٹنگ جموں کشمیر میں عوامی منتخبہ حکومت کے وجود میں آنے کے بعد پہلا اجلاس ہو گا‘ لیکن اس میں وزیر اعلیٰ‘ عمرعبدللہ کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی ہے کیونکہ مرکز کا زیر انتظام علاقہ ہونے کے ناطے امن و قانون اور انسداد دہشت گردی سے جڑے معاملات راج بھون دیکھتا ہے ۔