سرینگر۱۲دسمبر(ویب ڈیسک)
این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق مرکزی کابینہ نے’ایک ملک، ایک الیکشن‘ کی تجویز کو نافذ کرنے کے لئے ضروری بلوں کو منظوری دے دی ہے ، جس میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ کرانے اور بعد میں میونسپل انتخابات بھی تجویز کی گئی ہے۔
این ڈی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ آئین کی کم از کم پانچ دفعات میں ترمیم کرنے والے ان بلوں کو پارلیمنٹ کے موجودہ سرمائی اجلاس میں پیش کئے جانے کا امکان ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ایک اجلاس میں اس بل کو منظوری دی گئی۔
چہارشنبہ کے روز سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے حکومت اور ریاستوں سے اتفاق رائے پیدا کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ کسی ایک پارٹی کے مفاد میں نہیں ہے۔ لیکن قوم کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ماہرین اقتصادیات نے جی ڈی پی میں 1 سے 1.5 فیصد اضافے کی پیش گوئی کی تھی۔
ستمبر میں کابینہ نے کووند پینل کی رپورٹ کو منظوری دی تھی۔
کمیٹی جس میں وزیر داخلہ امیت شاہ اور وزیر قانون ارجن رام میگھوال شامل ہیں، نے کہا تھا کہ متفقہ رائے ہے کہ ایک ساتھ انتخابات کرائے جانے چاہئیں۔
کمیشن نے کہا تھا کہ بیک وقت انتخابات سے انتخابی عمل اور گورننس میں تبدیلی آئے گی اور کم وسائل کو بہتر بنایا جاسکے گا اور سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس اور ہائی کورٹ کے ججوں سمیت 32 پارٹیوں اور اہم عدالتی شخصیات نے اس اقدام کی حمایت کی تھی۔
جن فوائد کا دعویٰ کیا گیا ان میں سے ایک یہ تھا کہ اس سے انتخابی عمل آسان ہوجاتا ہے، اور یہ کہ ہم آہنگی سے معاشی ترقی کو بھی فروغ ملے گا۔ دلیل یہ تھی کہ انتخابات کا ایک ہی دور کاروباری اداروں اور کارپوریٹ فرموں کو منفی پالیسی تبدیلیوں کے خوف کے بغیر فیصلے کرنے کی اجازت دے گا۔
حکومت نے دلیل دی تھی کہ ’ایک ملک، ایک الیکشن‘ پر زور دینے سے ’پالیسی مفلوج ہونے سے بھی بچا جا سکے گا‘ اور بار بار انتخابات کی وجہ سے ’غیر یقینی کا ماحول‘ ختم ہو جائے گا۔