سرینگر//
امور صارفین و عوامی تقسیم کے وزیر ستیش شرماکا کہنا ہے کہ راشن کارڈوں کا دوبارہ سروے ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ جن آفیسران یا اہلکاروں نے جعلی راشن کارڈ بنائے ہیں ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
شرما نے مزید بتایا کہ جموںکشمیرکے ہسپتالوں میں ۲۰ہزار پیرامیڈیکل اسٹاف اور پانچ ہزار وں ڈاکٹروں کی کمی ہے جس وجہ سے مریضوں کو دقتوں کاسامنا کرناپڑرہا ہے ۔
ان باتوں کااظہار وزیرنے سرینگرمیں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
ڈبل راشن کے بارے میں جب وزیر سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ جعلی راشن کارڈوں کی شناخت کی خاطر پھر سے سروے ہوگا۔انہوں نے کہاکہ جن آفیسران یا اہلکاروں نے جعلی راشن کارڈ بنائے ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
شرما نے کہاکہ مرحوم شیخ محمد عبداللہ ایک قدآورلیڈر تھے اور انہوں نے ریاست کے لوگوں کو صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ کی صورت میں بہت بڑا تحفہ دیا ۔
وزیرنے کہاکہ جموںکشمیر کے ہسپتالوں میں اس وقت پیرامیڈیکل اسٹاف اور ڈاکٹروں کی کمی ہے اور اس کمی کو دورکرنے کی خاطر سرکار نے زمینی سطح پر اقدامات اٹھنا شروع کئے ہیں۔
ان کے مطابق ہسپتالوں میں بیس ہزار پیرامیڈیکل اسٹاف اور پانچ ہزار ڈاکٹروں کی کمی ہے ۔
وزیر ٹرانسپورٹ نے کہاکہ گزشتہ دس برسوں کے دوران جموں وکشمیرمیں ہیلتھ سیکٹر کوکافی نقصان پہنچا اور اس کی بھر پائی کی خاطرسرکارکام کررہی ہے ۔
اسٹیٹ ہڈ کی بحالی کے بارے میں وزیر نے کہاکہ ہم مرکزی سرکار سے صرف اتنا کہتے ہیں جو ہم سے چھینا گیا وہ واپس کیا جائے ۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے سکوٹیز اورموٹر سائیکلوں کے خلاف کریک ڈاون شروع کرنے کے بارے میں وزیر نے کہاکہ اس معاملے پر ماہرین کی رائے حاصل کی جائے گی تاکہ لوگوں کوکسی قسم کی مشکل کاسامنا نہ کرناپڑے ۔