نئی دہلی//
سنبھل کے معاملے پر لوک سبھا میں کانگریس اراکین کی زبردست ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو آج ایوان میں ریلوے ترمیمی بل۲۰۲۴کا جواب نہیں دے سکے اور دو بار کے التوا کے بعد ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
دو بار ایوان کے التوا کے بعد سہ پہر تین بجے جیسے ہی کارروائی شروع ہوئی ، کانگریس کے اراکین ایوان کے وسط میں آگئے اور انہوں نے ہنگامہ آرائی شروع کردی۔
پریذائیڈنگ آفیسر جگدمبیکا پال نے کہا کہ ریلوے ترمیمی بل پر۷۲؍اراکین نے حصہ لیا ہے اور وزیر موصوف جواب دینے آئے ہیں۔ آپ ان کا جواب آنے دیں۔ اس کے بعد آپ کو اپنے خیالات کے اظہار کا موقع ملے گا۔ لیکن اپوزیشن اراکین پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔
اسی دوران پال کے کہنے پر ویشنو نے جواب دینا شروع کیا اور کہا کہ بل پر بحث کے دوران اراکین پارلیمنٹ نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ پارلیمنٹ کا کنٹرول اور کردار کمزور ہو جائے گا۔ وہ اس پر ایوان کو یقین دہانی کرانا چاہتے ہیں۔ اس کے بعد مسٹر پال نے دوبارہ اپوزیشن اراکین سے جواب دینے کی اجازت دینے کی اپیل کی۔ لیکن شور کا سلسلہ بدستور جاری رہا۔ اس پر انہوں نے ایوان کی کارروائی کل صبح گیارہ بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔
قبل ازیں جیسے ہی لوک سبھا کی کارروائی ایک بار ملتوی ہونے کے بعد دوپہر۲بجے کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو اپوزیشن پارٹیوں کے ممبران پارلیمنٹ نے ہنگامہ شروع کر دیا۔
پریزائیڈنگ آفیسر نے اراکین سے درخواست کی کہ ایوان کی کارروائی جاری رہنے دیں لیکن کسی نے ان کی ایک نہ سنی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر ریلوے کو کل دن بھر کی بحث کا جواب دینا ہے ، اس لیے ہنگامہ نہ کریں۔
وشنو نے بھی کئی بار جواب دینے کی کوشش کی لیکن اراکین نے ایک نہیں سنی۔
پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ اپوزیشن اراکین اپنے کپڑوں پر رنگین نعرے لکھ کر آئے ہیں جو ایوان کے قواعد کے خلاف ہے ۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے اور اراکین کو وزیر ریلوے کا جواب سننا چاہیے ۔
پریزائیڈنگ آفیسر نے اپوزیشن اراکین سے کہا کہ جب بزنس ایڈوائزری کمیٹی نے فیصلہ کر لیا ہے کہ ایوان چلے گا تو اراکین اس اتفاق رائے پر عمل کریں اور کارروائی میں حصہ لیں تاہم اراکین ہنگامہ آرائی کرتے رہے جس پر انہوں نے ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی۔ سہ پہر۳بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔ سہ پہر تین بجے جیسے ہی دوبارہ ایوان کی کارروائی شروع ہوئی، اپوزیشن اراکین نے پھر سے ہنگامہ آرائی شروع کردی، جس کے بعد کارروائی کل صبح گیارہ بجے تک کے لئے ملتوی کردی گئی ۔