سرینگر//
جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے سدیوا علاقے میں گذشتہ ہفتے ایک پرائیویٹ گاڑی میں ہونے والے آئی ای ڈی دھماکے کے سلسلے میں چار جنگجو اعانت کاروں کو گرفتار کیا گیا ہے ۔
شوپیاں کے سدیو علاقے میں۲جون کو کرایے پر لی گئی ایک پرائیویٹ گاڑی میں آئی ای ڈی دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں ایک فوجی اہلکار از جان جبکہ دیگر دو زخمی ہوئے تھے ۔
کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل نے منگل کے روز اپنے ایک ٹویٹ میں اس دھماکے کے بارے میں کہا’’شوپیاں پولیس نے سدیو میں ہونے والے ٹیرر حملے کو حل کیا جس میں دہشت گردوں نے ایک گاڑی میں آئی ای ڈی کا استعمال کیا تھا‘‘۔
کمار نے ٹویٹ میں کہا’’اس حملے میں ایک فوجی جوان شہید جبکہ دوسرے زخمی ہوئے تھے ‘‘۔
آئی جی پی نے کہا کہ اس حملے میں ملوث تمام چار جنگجو اعانت کاروں کو گرفتار کیا گیا ہے جس کے لئے میں شوپیاں پولیس کو مبارک باد دیتا ہوں۔
یہ دھماکہ ہونے کے بعد انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ اس دھماکے کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں کہ آیا یہ گرینیڈ دھماکہ تھا یہ گاڑی میں پہلے ہی نصب آئی ای ڈی کا دھماکہ تھا یا گاڑی کی بیٹری کو کچھ ہوا ہے ۔
ایک فوجی ترجمان کا اس دھماکے کے بارے میں کہنا تھا کہ یہ دھماکہ دو جون کی علی الصبح اس وقت ہوا جب فوج کی ایک پارٹی سدیوا سے پتی توہالن سیرچ آپریشن کے لئے جا رہی تھی۔
ترجمان نے کہا تھا کہ سدیوا سے ایک کلو میٹر سفر کرنے کے بعد کرایے پر لی گئی ایک پرائیویٹ گاڑی میں دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں تین فوجی جوان زخمی ہوگئے جن میں سے بعد میں ایک جوان ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گیا تھا۔