جموں//
فوج کا کہنا ہے کہ کشتواڑ میں ملی ٹینٹ مخالف آپریشن کے دوران عام شہریوں کے ساتھ مبینہ غلط برتاؤ کرنے کی کچھ رپورٹس سامنے آنے کے بعد تحقیقات شروع کی گئی ہے ۔
وائٹ نائٹس کورکی جانب سے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کشتواڑ سیکٹر میں دہشت گردوں کے ایک گروپ کی نقل و حمل کے بارے میں مصدقہ اطلاع موصول ہونے پر فوج کی راشٹریہ ریفلز نے۲۰نومبر کو علاقے میں آپریشن لانچ کیا۔
ترجمان کے مطابق آپریشن کے دوران عام شہریوں کے ساتھ مبینہ غلط برتاؤ کرنے کے کچھ رپورٹس سامنے آئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ حقائق کو جاننے کے لیے تحقیقات چل رہی ہیں اور ضروری کارروائی بھی کی جائے گی۔
مزید بر آں دہشت گردوں کی نقل و حمل پر نظر رکھی جا رہی ہے ۔
اس دوران اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے جموں کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں شہریوں پر مبینہ تشدد کے ذمہ داروں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
بخاری نے ایکس ایکس پر کہا’’ کشتواڑ میں فوج کی جانب سے پانچ شہریوں کو بے دردی سے تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی خبریں انتہائی تشویش ناک ہیں۔ اس معاملے کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے اور ذمہ داروں کو سخت سے سخت سزا دی جانی چاہیے۔ اس طرح کے واقعات کو برداشت نہیں کیا جانا چاہئے۔ میری گہری ہمدردیاں متاثرین کے ساتھ ہیں‘‘۔
اس دوران ناردرن کمان کے آرمی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل سچندرا کمار نے جموں و کشمیر کے اودھم پور میں منعقدہ اس کانفرنس کی صدارت کی۔
اس موقعے پر اپنے خطاب میں انہوں نے گزشتہ دہائیوں میں جموں و کشمیر میں امن و استحکام کی بحالی میں راشٹریہ رائفلز کی شاندار کارکردگی کی ستائش کی اور جامع ترقی اور قوم کی تعمیر میں ان کے تعاون کو سراہا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ راشٹریہ رائفلز مروجہ آپریشنل چیلنجز اور مستقبل کے ممکنہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک ’چست، پھرتیلی اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس فورس‘کے طور پر مؤثر طریقے سے از سر نو ترتیب، تنظیم نو اور دوبارہ تشکیل جاری رکھے۔ انہوں نے تمام راشٹریہ رائفلز کمانڈروں اور فوجیوں سے کہا کہ وہ ’عوام کے لیے اور عوام کے ساتھ‘انسداد دہشت گردی فورس کے طور پر کام جاری رکھے۔