سرینگر//
صحت اور طبی تعلیم کی وزیر سکینہ ایتو نے بدھ کے روز کہا کہ حکومت تعلیمی شعبے میں خالی اساتذہ کی اسامیوں کے لئے بہت جلد بھرتی عمل شروع کرے گی۔
ایتو نے کہا کہ بھرتی عمل میں کوششوں کو حرکت دی گئی ہے ۔
وزیر نے ان باتوں کااظہار بدھ کو یہاں شیر کشمیر انٹرنیشنل کنوکیشن سینٹر میں منعقدہ ایک تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
ایتو نے کہا’’شعبہ تعلیم میں ٹیچرز، لیکچررز اور اسسٹنٹ پروفیسروں کی بھرتی جلد عمل میں لائی جائے گی‘‘۔
ان کا کہنا تھا’’حالیہ برسوں کے دوران بھرتی عمل میں کچھ پرابلمز ہوئیں لیکن اس عمل کو ہموار کرنے کے لئے کوششیں جاری ہیں‘‘۔
ا یتو نے کہا کہ حکومت تمام اہم اسامیوں کو فوری طور پر پُر کرنے کو یقینی بنا کر تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کیلئے پرعزم ہے ۔انہوں نے نوجوانوں میں منشیات کی لت اور دماغی صحت کے مسائل کے بڑھتے ہوئے خدشات کو اہم چیلنجز قرار دیا۔
وزیر نے عوام کو یقین دلایا کہ حکومت ان بڑھتے ہوئے مسائل سے نمٹنے کے لیے موثر اقدامات پر توجہ مرکوز کر رہی ہے ۔
دریں اثناایتو نے آج بانڈی پورہ کے سنبل کا دورہ کیا اور عابدہ لون کے اہل خانہ سے تعزیت کی جو گزشتہ ہفتے سرینگر میں دستی بم حملے میں زخمی ہونے کے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں۔
وزیرنے اپنے تین چھوٹے بچوں کو پیچھے چھوڑنے والی نوجوان عابدہ کے اس غیر انسانی قتل کی شدید مذمت کی۔ انہوںنے مرنے والوں کے اہل خانہ اور پیاروں کے ساتھ گہری تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے خیالات اور دعائیں اہل خانہ کے ساتھ ہیں اور انہیں اس مشکل وقت میں حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
ایتو نے مرحوم کی مغفرت کیلئے دعا کی اور اس سانحے سے متاثرہ خاندان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔
اس موقع پر سکینہ مسعود نے مقتولہ کے شوہر کو ڈھائی لاکھ روپے کا چیک اور اس کے بچوں کی مستقبل کی ضروریات کے لیے ڈھائی لاکھ روپے کا ایف ڈی آر بھی پیش کیا۔
اس سے قبل متاثرہ خاندان کو ڈسٹرکٹ ریڈ کراس فنڈ سرینگر اور ڈیزاسٹر فنڈ سرینگر کی جانب سے۲۵ء۱ لاکھ روپے کا چیک بھی پیش کیا گیا۔