واشنگٹن//
دوسری بار امریکی صدر منتخب ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی نتائج سامنے آنے کے بعد وکٹری اسپیچ کرتے ہوئے اپنے ووٹرز اور حامیوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں کوئی جنگ شروع نہیں کروں گا بلکہ جنگ کو روکوں گا۔
ریاست فلوریڈا میں اپنے انتخابی ہیڈ کوارٹر میں خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ ملکی تاریخ کی عظیم ترین سیاسی تحریک تھی، امریکہ کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے ، ہم اسے بہتر کریں گے ، امریکا کے زخموں پر مرہم رکھیں گے ۔
دوسری بار منتخب ہونے والے صدر نے کہا کہ عوام نے میرا بھرپور ساتھ دیا، ہم امریکہ کے زخموں پر مرہم رکھیں گے ، امریکہ کو مضبوط بنانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ، ہم امریکہ کو دوبارہ عظیم بنائیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ یہ ملکی تاریخ کی عظیم ترین سیاسی تحریک تھی، ہم نے آج تارخ رقم کی ہے ، امریکہ کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے ، ہم بہتر کریں گے ، امریکہ کو مضبوط بنانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میرے حامیوں نے بہترین انتخابی مہم چلائی، ہم نے سینیٹ کے لیے شاندار مہم چلائی، ہم نے سینیٹ کا کنٹرول واپس حاصل کیا، یہ امریکہ کی سیاسی کامیابی ہے ، میری فتح جمہوریت کے لیے بھی فتح ہے ، جن لوگوں نے میرا ساتھ دیا، میں ان کا بھرپور شکریہ ادا کرتا ہوں، نیا کے مختلف قوموں سے تعلق رکھنے والے امریکیوں نے ہمارا ساتھ دیا، ایک بار پھر اعتماد کرنے پر امریکی عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
نومنتخب صدر نے کہا کہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اقدامات کریں گے ، امریکہ کے تمام معاملات اب ٹھیک ہونے والے ہیں، اس وقت تک خاموش نہیں بیٹھوں گا جب تک آپ لوگوں کے خواب پورے نہ کروں۔ان کا کہنا تھا کہ سرحدوں کو سیل کرنا پڑے گا، ہم چاہتے ہیں کہ لوگ قانونی طریقے سے امریکا آئیں، امریکا کو محفوظ بنائیں گے ۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم مضبوط اور طاقتور فوج چاہتے ہیں اور آئیڈل صورتحال ہے کہ ہمیں اسے استعمال کرنے کی ضرورت نہ پڑے ، آپ جانتے ہیں کہ اپنے سابقہ ۴سال میں ہماری کوئی جنگ نہیں تھی، سوائے اس کے کہ ہم نے داعش کو شکست دی تھی، ہم نے داعش کو ریکارڈ مدت میں شکست دی، لیکن ہماری کوئی جنگ نہیں تھی۔
نومنتخب صدر نے کہا کہ مخالفین نے کہا کہ آپ جنگ شروع کروگے ، میں نے کہا کہ میں کوئی جنگ شروع نہیں کروں گا بلکہ جنگ کو روکوں گا۔انہوں نے کہا کہ کئی لوگوں نے مجھے کہا کہ خدا نے کسی مقصد کے لیے میری زندگی بچائی اور وہ مقصد اپنے ملک کو بچانا تھا اور امریکہ کے وقار کو بحال کرنا تھا اور اب ہم مل کر اس مقصد کو پورا کرنے جا رہے ہیں، ہمارے سامنے موجود ہدف آسان نہیں ہے ، لیکن میں اپنی پوری طاقت کو استعمال کروں گا اور دنیا کے سب سے اہم کام کو کرنے کے لیے لڑوں گا۔
واضح رہے کہ امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کے صدارتی انتخابات میں میدان مار لیا، ری پبلکن امیدوار مطلوبہ۲۷۰؍الیکٹورل ووٹ حاصل کرکے دوسری بار صدر منتخب ہوگئے ہیں۔
نیو یارک ٹائمز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے۲۷۷؍الیکٹورل ووٹ حاصل کیے جب کہ کملا ہیرس اب تک۲۴۴؍الیکٹورل ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔
صدارتی انتخاب میں جیت کے لیے ۵۳۸میں سے کم از کم۲۷۰الیکٹورل ووٹ درکار تھے جب کہ ۷پانسہ پلٹ ریاستیں ایریزونا، جارجیا، مشی گن، نیواڈا، شمالی کیرولائنا، پینسلوینیا اور اور وسکانس کو کسی بھی امیدوار کی جیت کے لیے انتہائی اہم سمجھا جارہا تھا۔
۷پانسہ پلٹ ریاستوں میں سے۴میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کامیابی حاصل کی، جن میں شمالی کیرولائنا، پینسلوینیا، جارجیا اور وسکانس شامل ہیں۔