سرینگر//
جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر‘ عبدالرحیم راتھر نے کہا ہے کہ اگر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)کے ممبران نے ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنے کی کوشش کی تو وہ خاموش تماشائی نہیں بنے بیٹھیں گے ۔
اسمبلی میں آج جموں کشمیر کے خصوصی درجے کی بحالی سے متعلق قرار داد پاس ہونے کے بعد بی جے پی نے ہنگامہ آرائی کی جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کرنی پڑی ۔
بی جے پی نے کہا ہے قرار داد کو واپس لینے تک وہ ایوان کی کارروائی نہیں ہونے دے گی ۔
راتھر نے آج اسمبلی کے باہر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ ایوان میں آج اکثریت سے ایک قرار داد منظور کی گئی جس میں ان کا کوئی رول نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ممبران نے ہنگامہ آرائی کرکے ایوان کی کارروائی کو چلنے نہیں دیا ۔
اسپیکر کاکہنا تھا کہ آئندہ تین دن اہم ہیں جس دوران یل جی‘ منوج سنہا کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث ہونی ہے اور اس تحریک کو منظور کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی نے کارروائی میں خلل ڈالنے کی کوشش کی تو ’’میں خاموش تماشائی بنا نہیں بیٹھوں گا ‘‘۔
راتھر کاکہنا تھا کہ اپوزیشن نے آج ایوان کے تقدس کا پاس و لحاظ نہیں رکھا۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی کو اپنی بات سامنے رکھنے کا بھر پور موقع فراہم کیا گیا تاہم وہ احتجاج کرنے پر بضد تھے ۔
بی جے پی ممبران کی جانب سے ایوان کے وسط میں آکر احتجاج کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں راتھر نے کہا’’میں نے بی جے پی کو بھر پور موقع دیا کہ وہ اپنی بات سامنے رکھیں لیکن وہ میری بات سننے کے لئے بھی تیار نہ تھے ‘‘۔
سخت الفاظ استعمال کرنے کے بارے میں عبدالرحیم راتھر نے کہا’’ہاوس نے مجھے بہ اتفاق رائے سپیکر منتخب کیا اب اگر بی جے پی میرے خلاف بول رہی ہیں تو وہ ایوان کی توہین کر نے کی مرتکب ہو رہی ہیں‘‘۔انہوں نے کہاکہ اگر بی جے پی کو مجھ پر اعتماد نہیں تو انہیں عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے کا پورا حق حاصل ہے اور آج انہیں موقع بھی دیا گیا لیکن وہ اس پر بھی راضی نہیں ہوئے ۔