سرینگر//
پولیس نے ہفتہ کو بتایا کہ ایک شخص کے خلاف مبینہ طور پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کرنے کے الزام میں سخ پبلک سیفٹی ایکٹ(پی ایس اے) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں اس نے کشمیری ٹیلی ویڑن آرٹسٹ امرین بھٹ کو دہشت گردوں کے ذریعہ قتل کرنے کا جواز پیش کیا ہے۔
پولیس نے کہا’’سماج دشمن عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے، بڈگام میں پولیس نے نفرت پھیلانے اور سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کرکے ایک خاتون فنکار کے قتل کو جواز فراہم کرنے کے لیے پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نفرت پھیلانے والے کے خلاف مقدمہ درج کیا‘‘۔
ملزم کی شناخت محمد عرفان بٹ کے طور پر کی گئی ہے جو کہ بارہمولہ کے تکیہ واگورہ کا رہنے والا ہے۔
امرین بھٹ کو ۲۵ مئی کو جموں و کشمیر کے حشرو چڈورہ میں دہشت گردوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
پولیس کامزید کہنا تھا’’اس طرح کی نفرت انگیز ویڈیو اپ لوڈ کرنے اور ایک یوٹیوب چینل پر فنکارہ امرین بھٹ کے قتل کو جواز فراہم کرنے کے عمل نے نہ صرف فن پرفارم کرنے والے لوگوں کے طبقے میں بلکہ ان کے خاندان کے افراد میں بھی خطرے اور خوف کا باعث بنا ہے‘‘۔
پولیس کے مطابق’’اس کے علاوہ، یہ عمل دہشت گردی کی کارروائیوں کی حمایت کرنے کے ساتھ ساتھ مزید لوگوں کو اس طرح کے حملوں کا شکار بنانے کے مترادف ہے‘‘۔
پولیس نے مزید کہا کہ محمد عرفان بھٹ کو حراست میں لے کر جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں رکھا گیا ہے۔