سرینگر//(ویب ڈیسک)
سعودی عرب میں حج ۱۴۴۳ھ کی ادائی کے لیے پہلا غیر ملکی حج قافلہ انڈونیشیا سے مدینہ منورہ پہنچا گیا، جہاں کچھ عرصہ قیام کے بعد انڈونیشیا کے عازمین حج مکہ جائیں گے جہاں وہ اگلے ماہ ہونے والے مناسک حج ادا کریں گے۔
یاد رہے کرونا وائرس وبا کے بعد سعودی حکومت نے حرمین شریفین میں داخلہ انتہائی محدود کرتے ہوئے عمرہ اور حج پر کچھ عرصے کیلئے پابندی لگا دی تھی جس کی وجہ سے بیرون ملک سے عازمین حج اور متعمرین کی آمد بند ہو گئی تھی۔
سعودی عرب کی وزارت حج وعمرہ کے سیکریٹری محمد البیجاوی نے سرکاری ٹی وی کو بتایا ’’آج بروز ہفتہ ہم نے انڈونیشیا سے عازمین حجاج کا پہلے قافلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ اس کے بعد ملائیشیا اور بھارت سے حج پروازوں کا سلسلہ شروع ہو گا۔‘‘
محمد البیجاوی کاکہنا تھا’’ہم دو سال کے تعطل کے بعد بیرون ملک سے ضیوف الرحمان کو خوش آمدید کہتے ہوئے انتہائی خوش ہیں۔ ہم اللہ کے ان مہمانوں کی دیکھ بھال کے مکمل طور پر تیار ہیں۔‘‘
اس سال سعودی حکومت نے حج کے خواہش مند افراد کے لیے عمر کی حد ۶۵ سال مقرر کی ہے کیونکہ عالمی وبا کی وجہ سے زیادہ بزرگ افراد کا حج کی مشقت برداشت کرنا ممکن نہیں ہے۔
عمر کے علاوہ بیرون ملک سے آنے والے حجاج کیلئے خود کو کووڈ ۱۹ سے محفوظ ہونے کا سرٹیفکیٹ بھی پیش کرنا ہو گا۔ نیز انہیں سفر سے ۷۲ گھنٹے پہلے پی سی آر کا نتیجہ مجاز حکام کو دکھانا ہو گا۔
اس دوران سعودی وزارت اطلاعات کے ذیلی ادارے نے حج سیزن ۱۴۴۳ھ کا انسگنیہ جاری کردیا ہے۔ حج سیزن کا انسگنیہ تمام سرکاری ادارے استعمال کریں گے۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’حج سیزن کے لوگو میں سورہ الحجر کی آیت ۴۶ سے دو لفظ ’بسلام آمین‘ شامل کیا گیا ہے۔‘
’اس کا مطلب سلامتی اور امن کے ساتھ ہے، یعنی رواں سال عازمین حج تمام آفات سے سلامتی سے ہوں گے اور ہر خوف سے امن میں ہوں گے۔‘
’حج سیزن کے انسگنیہ میں سبز رنگ کے چار دائرے ہیں جن کے وسط میں سیاہ رنگ کا مکعب بنایا گیا ہے جو کعبے کی نشاندہی کرتا ہے۔‘
’چار سبز دائروں کو غور سے دیکھنے سے معلوم ہوگا کہ ان میں لفظ ’حج‘ لکھا ہے جبکہ سبز رنگ صحت اور امن و امان کی نشاندہی کرتا ہے‘۔
’گذشتہ سال حج انسگنیہ میں دائروں میں فاصلہ رکھا گیا تھا جبکہ نئے انسگنیہ میں فاصلہ ختم کیا گیا ہے، یہ اس بات کی نشاندہی ہے کہ عازمین حج میں سماجی فاصلہ ختم ہوگیا ہے‘۔