سرینگر//(ویب ڈیسک)
روس نے یوٹیوب پر روس کے پروپیگنڈا چینلز کو محدود کرنے پر ٹیکنالوجی کمپنی ’گوگل‘ پر پوری دنیا کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) سے زیادہ رقم کا جرمانہ عائد کر دیا ہے۔
روس کے اخبار’آر بی سی‘نے رواں ہفتے رپورٹ کیا تھا کہ روسی عدالت میں گوگل کے خلاف ۱۷ روسی ٹی وی چینلز کے قانونی دعوؤں پر گوگل پر جرمانہ عائد کیا ہے جو ۲۰ ڈیسیلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ یہ ایک ناقابلِ فہم رقم ہے اور اس میں ۳۴ صفر آتے ہیں۔
اس کے مقابلے میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا اندازہ ہے دنیا کی مجموعی جی ڈی پی ۱۱۰ ٹریلین ڈالر ہے۔ اسی طرح گوگل کی پیرنٹ کمپنی ایلفابیٹ کی مارکیٹ ویلیو تقریباً دو ٹریلین ڈالر ہے۔
ادھر جمعرات کو کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے صحافیوں کے سامنے یہ تسلیم کیا کہ وہ اس فگر یعنی اعداد و شمار کو صحیح سے بیان بھی نہیں کر سکتے۔ لیکن ان کا کہنا تھا کہ یہ جرمانہ ’علامت سے بھرا‘ ہوا ہے۔
پیسکوف نے کہا کہ گوگل کو ہمارے براڈکاسٹرز کی سرگرمیوں کو محدود نہیں کرنا چاہیے لیکن گوگل ایسا کر رہا ہے۔
روس کے سرکاری میڈیا آؤٹ لیٹ’تاس‘ نے رواں ہفتے رپورٹ کیا تھا کہ روسی عدالت نے اس سے قبل گوگل کو حکم دیا تھا کہ وہ بلاک کیے گئے یو ٹیوب چینلز کو بحال کرے یا بڑھتے ہوئے چارجز کا سامنا کرے۔ یہ جرمانہ ہر ہفتے دو گنا ہونے کی وجہ سے اتنا زیادہ بڑھ گیا ہے۔
اس سے قبل اگست میں روس میں بڑے پیمانے پر یو ٹیوب کو بندش کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ یوٹیوب روس میں ان چند پلیٹ فارمز میں سے ایک سمجھا جاتا ہے جہاں صارفین آزادنہ معلومات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
ماسکو کی جانب سے آزادانہ نیوز سائٹس کو بلاک کیا گیا ہے جب کہ وہاں آزادیٔ صحافت ختم ہو چکی ہے۔
گوگل نے اس معاملے پر تبصرے کے لیے وی او اے کی ای میل کا فوری طور پر جواب نہیں دیا ہے۔
گزشتہ سال اگست میں روس کی ایک عدالت نے امریکی ٹیکنالوجی کمپنی گوگل پر یوکرین کے تنازعے کے بار ے میں مبینہ طور پر غلط معلومات ہٹانے میں ناکامی کی پاداش میں تین ملین روبل یا ۳۲ ہزار ڈالر جرمانہ عائد کر دیا تھا۔
ایک مجسٹریٹ عدالت کے اس فیصلے سے قبل ایسے ہی اقدامات اگست کے شروع میں ایپل اور وکی پیڈیا کے میزبان ادارے وکی میڈیا فاؤنڈیشن کے خلاف بھی اٹھائے گئے تھے۔
عدالت کو معلوم ہوا کہ یو ٹیوب ویڈیو سروس ، جو گوگل کی ملکیت ہے ، تنازعے کے بارے میں غلط معلومات کی ویڈیوز نہ ہٹانے کی قصوروار ہے۔ روس اس تنازعے کو ایک خصوصی فوجی کارروائی قرار دیتا ہے۔
روسی نیوز رپورٹس کے مطابق گوگل کو ایسی ویڈیوز نہ ہٹانے کا بھی قصوروار پایا گیاتھا جن میں نو عمر بچوں کے لیے ممنوع ویب سائٹس میں داخلے کے طریقے بتائے گئے ہیں۔ نیوز ایجنسیوں نے ان سائٹس کے بارے میں کچھ تفصیلات نہیں فراہم کیں۔
روس میں کوئی بھی مجسٹریٹ عدالت روائتی طور پر ضابطوں کی خلاف ورزیوں اور کم تر سطح کے فوجداری مقدمات سے نمٹتی ہے۔
گوگل نے اس بارے میں کسی تبصرے سے انکار کر دیا۔ تاہم ماسکو کے پاس جرمانہ وصول کرنے کا کوئی ٹھوس طریقہ دستیاب نہیں ہے۔