لو جی ہم سمجھ بیٹھے تھے کہ… کہ اپنے گورے گورے بانکے چھورے‘عمرعبداللہ نے جموں صوبے کا اچھا خاصا خیال رکھا ہے… اس خطے سے تین ممبران اسمبلی‘ جن میں ایک نائب وزیرا علیٰ بھی ہے کو کابینہ میں نمائندگی دے کر عمرصاحب نے اس خطے کو ممکنہ احساس محرومی سے بچا لیا ہے…اس مسئلہ کو ایڈریس کیا ہے… لیکن ہمیں کیاخبر تھی کہ اتنا کچھ کرنے کے بعد بھی ہر کوئی ان سے خوش نہیں ہو گا … بالکل بھی نہیں ہو گا اور… اور کہا جائیگا… یہ کہا جائیگا کہ … کہ’جموں عمر حکومت سے لاپتہ ہے‘۔کیسے لاپتہ ہے؟یہ ہماری اس نا سمجھ ‘ سمجھ میں نہیں آرہا ہے اور… اور اس لئے نہیں آرہا ہے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں… ہمارا جاننا اور ماننا ہے کہ جموں صوبہ دس اضلاع پر مشتمل ہے… دس اضلاع مل کر جموں صوبے کو بناتے ہیں… لیکن… لیکن رام مادھو جی کچھ الگ ہی سوچ رکھتے ہیں… یہ سوچ رکھتے ہیں کہ جموں صوبے کا مطلب جموں شہر ہے… یا پھر زیادہ سے زیادہ جموں کا ضلع ہے… اس کے علاوہ کچھ اور نہیں … اگر یہ جناب ایسی سوچ نہیں رکھتے تو… تو یہ ایسا کہنے کی بالکل بھی حماقت نہیں کرتے کہ … کہ ’جموں حکومت سے لاپتہ‘ ہے … کیوں جموں بالکل بھی لاپتہ نہیں ہے… اس لئے لاپتہ نہیں ہے کیوں کہ عمر حکومت میں ۵پانچ وزراء سامل کئے گئے جن میں سے تین کا تعلق جموں صوبے اور دو کا کشمیر سے ہے… ان تین میں سے تو ایک نائب وزیر اعلیٰ بھی ہے… جنہوں نے نوشہرہ میں بی جے پی کے یونٹ صدر‘ رویندر رینا کو شکست دی … مینڈھر سے جاوید رانا ہیں اور چھمب سے ستیش شرما بھی ہیں… ہمیں یقین ہے کہ اگر جموں ضلع ‘ جموں شہر سے بھی این سی کا کوئی امیدوار جیت جاتا تو… تو وہ بھی کابینہ میں جگہ پا لیتا … لیکن جموں شہر سے کوئی کامیباب نہیں ہوا … سرینگر شہر سے این سی کے امیدوار ہول سیل میں کامیاب ہو گئے… لیکن… لیکن کوئی کابینہ میں جگہ نہیں بنا سکا … کسی کو کابینہ میں جگہ نہیں مل پائی … کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم کہیں… ہم یہ شکایت کریں گے… کہ… کہ ’کشمیر عمر کابینہ سے لاپتہ ہے‘ اور… اور اس لئے لاپتہ ہے کیونکہ سرینگر شہر یا اس ضلع کا کوئی بھی ممبر اسمبلی کابینہ میں جگہ نہیں بنا پایا… نہیں صاحب ہم ایسا نہیں کہہ سکتے ہیں … ہم ایسا نہیں کہتے ہیں… اور اس لئے نہیں کہتے ہیں کیونکہ ہمارا جاننا اور ماننا ہے کہ کشمیر کا مطلب سرینگر شہر یا سرینگر ضلع نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے… اسی طرح جس طرح جموں ضلع یا جموں شہر کا مطلب جموں صوبہ نہیں ہے … بالکل بھی نہیں ہے ۔ ہے نا؟