سرینگر//
نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ملواڑون کشتواڑ اور گریز میں میں آگ کی بھیانک واردات میں درجنوں رہائشی مکانوں و دیگر تعمیری ڈھانچوں اور مسجد کے خاکستر ہونے پر گہرے صدمے اور رنج و الم کا اظہا رکرتے ہوئے متاثرین کیساتھ اظہارِ یکجہتی کیا ہے ۔
فاروق ضلع انتظامیہ پر زور دیاکہ آتشزدگان کی فوری بازآبادکاری کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے تباہ کن آتشزدگی کے واقعہ میں املاک کے نقصان سے بہت دکھ ہوا ہے اور تمام متاثرہ خاندانوں کے ساتھ میری ہمدردی ہے ۔
این سی صدر نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ مناسب امداد اور معاوضے کے ساتھ متاثرین تک پہنچیں۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ علاقہ میں فائر سروس سہولیات میسر نہیں اور کہا کہ ایسے دور دراز علاقوں میں فائر سروس، مواصلاتی نظام اور دیگر ضروریات خدمات کی دستیابی اولین ترجیح ہونی چاہئے ۔
پارٹی نائب صدر عمر عبداللہ نے بھی آگ کی واردات پر زبردست دکھ کا اظہار کیا ہے اور انتظامیہ سے متاثرین کی فوری بازآبادکاری کی تاکیدکی ہے ۔
اس دوران پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کشتواڑ کے مڑواہ واڑ وان علاقے میں لگنے والے آگ کی بھیانک واردات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے حکومت سے متاثرین کو فوری امداد بہم پہنچانے کی اپیل کی ہے ۔
بتادیں کہ جموں وکشمیر کے ضلع کشتواڑ کے گنجان آبادی والے علاقے مڑواہ واڑوان میں آگ کی ایک ہولناک واردات میں زائد از۸۰رہائشی مکان خاکستر ہوئے ہیں۔
محبوبہ نے منگل کے روز’ایکس‘پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا’’کشتواڑ کے گاؤں مڑواہ واڑوان میں لگنے والی آگ سے ۷۰رہائشی مکانات جل کر خاکستر ہو گئے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا’’امید ہے کہ موسم سرما قریب ہونے کے پیش نظر حکومت متاثرہ خاندانوں کی فوری مدد کرے گی۔‘‘