جموں//
نیشنل کانفرنس کے صدر ‘فاروق عبداللہ نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس حکومت کا مقصد مرکز کے زیر انتظام علاقے کے دونوں علاقوں کے درمیان اختلافات کو کم سے کم کرنا اور ہندوؤں میں اعتماد پیدا کرنا ہوگا۔
فاروق نے کہا کہ ہمیں جموں و کشمیر کے درمیان پیدا ہونے والے اختلافات کو کم سے کم کرنا ہوگا۔’’ ہماری کوشش ہونی چاہیے کہ وہاں کے ہندوؤں کو ہم پر یہ اعتماد ہو کہ ہم ان کے بارے میں اسی طرح سوچیں گے جس طرح کشمیر کے بارے میں سوچیں گے‘‘۔
این سی صدر کاکہنا تھا’’ہم ان دونوں میں فرق نہیں کریں گے۔ تو کیا کہ انہوں نے ووٹ نہیں دیا۔ ان کے مسائل کو حل کرنا ہماری ذمہ داری ہے‘‘۔
نیشنل کانفرنس کے سربراہ نے کہا کہ نئی حکومت کے سامنے بہت سے چیلنج ہیں‘جن میں گراں بازاری اور بے روزگاری سب سے بڑے چیلنجز ہیں۔
ڈاکٹر فاروق نے کہا’’مجھے ان لوگوں کی فکر ہے جنہوں نے ہم پر اعتماد کیا اور ہمیں ووٹ ڈالے ، خدا کرے کہ ہم ان کے توقعات پر پورا اتریں‘‘۔
این سی صدر نے کہا’’ہمارے بچے پڑھے لکھے ہیں لیکن بے روز گار ہیں ہمیں ان کو روزگار فراہم کرنا ہے ‘‘۔انہوں نے کہا’’جو کشمیر اور جموں کے درمیان دوریاں پیدا کی گئی ہیں ہمیں ان کو کم کرنا ہے ‘‘۔
فاروق نے حکومت کی سربراہی کرنے والے شخص کے انتخاب پر بھی اپنی بالادستی پر زور دیا۔اپنے بیٹے عمر کے اس بیان پر کہ اتحاد فیصلہ کرے گا کہ وزیر اعلی کون ہوگا، فاروق نے کہا’’میں نے جو فیصلہ کیا ہے، صرف وہی ہوگا‘‘۔
نیشنل کانفرنس کے صدر نے منگل کو کہا کہ عمر عبداللہ نئی حکومت کے وزیر اعلی ہوں گے۔