سرینگر/۸اکتوبر
جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس اتحاد کے حکومت بنانے کا امکان ہے کیونکہ منگل کو ہونے والے انتخابی رجحانات کے مطابق اتحاد 90 میں سے52 نشستوں پر آگے ہے جبکہ بی جے پی 28 نشستوں پر آگے ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے اپ لوڈ کیے گئے رجحانات سے پتہ چلتا ہے کہ پی ڈی پی مرکز کے زیر انتظام علاقے میں دو نشستوں پر آگے ہے جبکہ آزاد امیدوار آٹھ نشستوں پر آگے ہیں۔
نیشنل کانفرنس 42 نشستوں پر آگے ہے جبکہ اس کی حلیف کانگریس آٹھ نشستوں پر آگے ہے۔ نیشنل کانفرنس نے گریز میں جیت حاصل کی ہے ۔
رجحانات کے مطابق نیشنل کانفرنس اپنے حریفوں سے آگے ہے اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے زور دے کر کہا کہ جموں و کشمیر میں عوام کے مینڈیٹ کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی جانی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ شفافیت ہونی چاہیے۔ ”جو کچھ بھی ہوتا ہے وہ شفاف طریقے سے کیا جانا چاہئے۔ عوام کے مینڈیٹ سے کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں ہونی چاہئے۔ اگر عوام کا مینڈیٹ بی جے پی کے خلاف ہے تو بی جے پی کو کسی سازش یا کسی اور کام میں ملوث نہیں ہونا چاہئے“۔
عمرعبداللہ نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ راج بھون اور مرکز کو عوام کے فیصلے کو اسی طرح قبول کرنا چاہئے جس طرح ہم نے پارلیمانی انتخابات میں کیا تھا۔
جموں و کشمیر بی جے پی کے صدر رویندر رینا نوشہرہ اسمبلی حلقہ سے پیچھے ہیں جبکہ سابق نائب وزیر اعلی اور کانگریس امیدوار تارا چند چھمب سیٹ پر اپنے حریفوں سے پیچھے ہیں۔
جموں و کشمیر کانگریس کے سابق صدر وکر رسول وانی بھی بنی ہال سے پیچھے ہیں۔