سرینگر//
جموں و کشمیر میں پنچایت اور شہری بلدیاتی انتخابات سال کے اختتام سے پہلے ہونے کا امکان ہے۔ جموں و کشمیر میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے کامیاب اختتام کے بعد عہدیداروں کا کہنا ہے کہ مقامی انتخابات دسمبر تک ہوں گے۔
عہدیداروں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پنچایت اور شہری بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں۔ اس مقصد کے لئے اسمبلی انتخابات کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے تعینات سیکورٹی فورسز جموں و کشمیر میں میونسپل اور پنچایت انتخابات کے مکمل ہونے تک برقرار رہیں گی۔
عہدیداروں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کو برقرار رکھنے کا فیصلہ جموں و کشمیر میں نقل و حرکت سے وابستہ بھاری لاگت کو مدنظر رکھتے ہوئے اور ایسی فورسز کی دوبارہ تعیناتی کے لئے کیا گیا ہے۔
جموں اور سرینگر دونوں میں میونسپل کارپوریشنوں کے دفتر کی مدت گذشتہ نومبر میں ختم ہوگئی تھی۔ قانونی تقاضوں کے مطابق، کارپوریشن کی مدت ختم ہونے سے پہلے یا اس کے فورا بعد انتخابات منعقد کیے جانے چاہئیں۔
تاخیر نے ان انتخابات کو طویل عرصے سے التوا کا شکار بنا دیا ہے جس کی وجہ سے حکومت کو ان کی تکمیل کو ترجیح دینے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
سیکورٹی فورسز کو پہلے امرناتھ یاترا اور بعد میں لوک سبھا اور قانون ساز اسمبلی انتخابات کے لئے تعینات کیا گیا تھا۔
پنچایت اور شہری بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے بعد آرٹیکل ۳۷۰ کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں نچلی سطح سمیت تمام جمہوری عمل مکمل ہوجائیں گے۔
سال۲۰۱۸ کے انتخابات میں کل ۲۷۲۸۱پنچ (پنچایت ممبر) اور سرپنچ (گاؤں کے سربراہ) منتخب ہوئے تھے۔ جموں و کشمیر میں سرپنچ اور پنچ کی ۱۲۲۷۶ نشستیں خالی تھیں۔ ۲۰۲۰ میں پنچایتوں کے ضمنی انتخابات ہوئے تھے۔
جموں و کشمیر میں پنچایت انتخابات الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کے ذریعہ نہیں بلکہ جموں و کشمیر ریاستی الیکشن کمیشن کے ذریعہ کرائے جاتے ہیں۔
تقریبا۳۰ہزار پنچوں اور سرپنچوں نے۹جنوری۲۰۲۴کو پانچ سال کی مدت پوری کی اور اس کے ساتھ ہی،۲۵ لاکھ روپے کے پنچایت فنڈ کی تقسیم بھی بند ہو گئی۔ ۲۰۲۴ کے پنچایت انتخابات ’حلقوں‘ (ریونیو ولیج) کی نئی حد بندی کے بعد ہوں گے۔ (ایجنسیاں)