چلئے اللہ میاں کا شکر ہے کہ جموں کشمیر میں الیکشن… اسمبلی الیکشن مکمل ہو گئے … امید کر سکتے ہیں کہ کشمیر میں گزشتہ دس برسوں سے جمہوریت کی بھٹکتی آتما کو اب قرار آئیگا ‘ سکون ملے گا … اور سو فیصد ملے گا ۔اور کن کن کو قرار آئے گا ‘ یہ الیکشن کن کو بے قرار کرے گا … یہ ہم نہیں جانتے ہیں… اس لئے نہیں جانتے ہیں کہ جو بھی ا لیکشن لڑ رہا ہے …وہ جیت کا دعویٰ کررہا ہے… وہ بھی جیت کا دعویٰ کررہے ہیں‘جنہیں کل تک یہ یقین نہیںتھا کہ آیا ان کے کاغذات نامزدگی قبول کئے جائیں گے ۔ لیکن صاحب کیا کیجئے گا کہ… کہ آپ کسی کو سپنے دیکھنے سے نہیں روک سکتے ہیں… بالکل بھی نہیں روک سکتے ہیں… کہ خواب دیکھنا مفت ہے ۔اس لئے سبھی خواب دیکھ رہے ہیں اور… اور یہ بھی حقیقت ہے کہ اب سبھی سیاستدانوں کے پاس ۸؍ اکتوبر تک وقت ہی وقت ہے… اس لئے یہ سپنے دیکھ رہے ہیں‘دیکھ سکتے ہیں… بی جے پی نے تو… تو سب سے پہلے خواب دیکھنا شروع کیا … اور … اور خواب میں یہ ‘یہ دیکھتی ہے کہ اسے جموں کشمیر میں مکمل اکثریت مل جاتی ہے…اسے حکومت بنانے کیلئے کسی اور کی مدد کی ضرورت نہیں پڑے گی… بی جے پی شوق سے خواب دیکھے… لیکن…لیکن وہ اس بات کو دھیان میں رکھے کہ اس نے ایسا ہی خواب حالیہ لوک سبھا الیکشن میں بھی دیکھا تھا… پھر کیا ہوا ہم سب جانتے ہیں… خواب اپنی میڈم جی… میڈم محبوبہ جی بھی دیکھ رہی ہیں… کنگ میکر ہونے کا خواب …اور اپنے رشید صاحب… انجینئر رشید صاحب بھی… البتہ ان کے اور میڈم جی کے خواب میں ایک ہی فرق ہے اور وہ یہ کہ انجینئر صاحب کنگ میکر نہیں بلکہ سیدھا کنگ… باد شاہ بننے کا خواب دیکھ رہے ہیں… رہے اپنے عمر صاحب تو… تو لگتا ہے کہ لوک سبھا الیکشن کی ہار نے ا نہیں ایک بڑا سبق سکھادیا ہے … اور وہ سبق یہ ہے کہ جب تک نتائج نہ آئیں خاموشی سے انتظار کیجئے کہ… کہ الیکشن میںاگر کوئی بات حقیقت رکھتی ہے‘معنی رکھتی ہے تو…وہ خواب ہیں اور نہ ایگزٹ پول …بلکہ نتائج ہی حقیقت رکھتے ہیں… اور…اور اپنے گورے گورے بانکے چھورے بھی اس بات کو مان رہے ہیں… مان کے چل رہے ہیں… لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ عمر صاحب خواب نہیں دیکھ رہے ہوں گے… یقینا وہ بھی خواب دیکھ رہے ہوں گے… لیکن… لیکن یہ خواب وہ خود تک محدود رکھ رہے ہیں… کسی کے ساتھ شیئر نہیں کررہے ہیں…شیئر کرنے سے ڈر رہے ہیں۔ ہے نا؟