جموں/26 ستمبر
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے جموں و کشمیر میں سرگرم دہشت گردوں سے کہا کہ وہ ہتھیار ڈال دیں اور حکومت کے ساتھ بات چیت کے لئے آگے آئیں یا سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں مارے جانے کےلئے تیار رہیں۔
شاہ نے کہا کہ ووٹ بینک کی سیاست کے لئے وہ (اپوزیشن پارٹیاں) دہشت گردوں سے بات چیت کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ ”اگر وہ بات کرنا چاہتے ہیں تو ہتھیار ڈال کر آگے آئیں“۔
وزیر داخلہ نے جموں کے کٹھوعہ ضلع کے اس اسمبلی حلقہ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شمال مشرق میں 10 ہزار لوگوں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔
اودھم پور اور کٹھوعہ اضلاع میں شاہ کی یہ چوتھی ریلی تھی، جہاں جموں اور سانبہ اضلاع اور شمالی کشمیر کے تین اضلاع بارہمولہ، کپواڑہ اور بانڈی پورہ میں اسمبلی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے میں یکم اکتوبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔
وزیر داخلہ نے پاتال (زمین کے نیچے) میں دہشت گردی کے خاتمے کا عہد کرتے ہوئے کہا”ہتھیار چھوڑ دیں اور بات چیت کےلئے آئیں، ورنہ ہماری افواج آپ کا شکار کریں گی“۔
شاہ نے کہا کہ بی جے پی نے جموں کشمیر میں نچلی سطح کی جمہوریت کو مضبوط کیا ہے جو تین دہائیوں سے زیادہ عرصے تک دہشت گردی کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا کرنے کے بعد اب ترقی کی راہ پر آگے بڑھ رہی ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا”پولنگ کے پہلے دو مرحلے (18 ستمبر اور 25 ستمبر کو) ختم ہو چکے ہیں اور ہمارے پاس ریکارڈ 55 فیصد ووٹنگ ہے۔ وہ وقت گزر گیا ہے جب آپ چند ہزار ووٹوں سے منتخب ہو رہے تھے“۔
نیشنل کانفرنس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور کانگریس کی قیادت کو نشانہ بناتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا”نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے 40 سال تک دہشت گردی کو تحفظ فراہم کیا۔ ہم نے دہشت گردی کا خاتمہ کیا ہے اور جموں و کشمیر کے لئے ترقی کی نئی راہیں کھولی ہیں ، جو ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ ہم اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک دہشت گردی کو پاتال میں دفن نہیں کیا جاتا۔“