سرنکوٹ/سرینگر//
لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے پیر کو کہا کہ کانگریس چاہتی ہے کہ جموں و کشمیر کو دہلی کے بجائے مقامی لوگوں کے ذریعہ چلایا جائے اور وعدہ کیا کہ پارٹی موجودہ اسمبلی انتخابات کے بعد جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ بحال کرنے کے لئے مرکز پر دباؤ ڈالے گی۔
راہل نے یہ بھی دعوی کیا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد ہندوستانی بلاک نے وزیر اعظم نریندر مودی کی نفسیات کو توڑ دیا ہے۔
لوک سبھا ممبر نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا جب کسی ریاست کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ میں تبدیل کیا گیا۔ آپ کا جمہوری حق چھین لیا گیا۔ ہم نے ریاست کا درجہ بحال کرنے کے مطالبے کو ترجیح دی ہے۔
پونچھ ضلع کے سورن کوٹ علاقے میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس اتحاد کے امیدواروں کی حمایت میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا’’اگر وہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کرنے میں ناکام رہتے ہیں، تو ہم ان پر دباؤ ڈالیں گے کہ وہ یہ یقینی بنائیں کہ آپ کی ریاست کا درجہ بحال ہو‘‘۔
راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ جموں و کشمیر پر دہلی کی حکمرانی ہے اور فیصلے غیر مقامی لوگ کر رہے ہیں۔
کانگریس لیڈر نے آر ایس ایس اور بی جے پی پر مذہب، ذات پات، فرقے اور علاقے کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کے لئے نفرت پھیلانے کا بھی الزام لگایا اور دعویٰ کیا کہ کانگریس نے ان کا مقابلہ کرنے کے لئے نفرت کے بازاروں میں محبت کی دکانیں کھول دی ہیں۔
بعد ازاں سرینگر میں طارق حمید قرہ کے حق میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب میں راہل گاندھی نے وزیر اعظم کے ’من کی بات‘پروگرام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ ’کام کی بات‘کرنا بھول گئے ہیں۔
مودی نے کہا’’جموں و کشمیر کو نہ صرف یونین ٹریٹری میں تبدیل کر دیا گیا ہے بلکہ اس پر غیر مقامی حکومت کر رہے ہیں‘‘۔
راہل نے کہا’’وزیر اعظم من کی بات پروگرام کرتے ہیں لیکن وہ ‘کام کی بات’ کو بھول جاتے ہیں یعنی وہ لوگوں کے مسائل جیسے بے روزگاری کو حل نہیں کر پا رہے ہیں، جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کو بحال نہیں کر پا رہے ہیں‘‘۔ان کا کہنا تھا’’یہاں گورنر حکومت کرتا ہے جو لوگوں کی خواہشات کے مطابق کام نہیں کر ہا ہے ‘‘۔
کانگریسی لیڈر نے لوگوں سے مخاطب ہو کر کہا’’لوک سبھا الیکشن سے پہلے کہا جاتا تھا کہ مودی جی ۵۶؍انچ کے سینے کے ہیں لیکن ان دنوں آپ دیکھ رہے ہوں گے کہ ان کا موڈ تبدیل ہوا ہے ، انڈیا الائنس نے ان کی نفسیات کو بدل دیا ہے ‘‘۔
لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد نے کہا’’بی جے پی لیڈروں نے ملک میں نفرت کا ماحول پھیلا دیا ہے اور بھائی کو بھائی کے مقابلے میں کھڑا کر دیا ہے ، نفرت کا مقابلہ نفرت سے نہیں محبت سے کیا جاتا ہے ‘‘۔
راہل کا کہنا تھا’’کشمیر سے کنیا کماری تک ہم نے چارہزار کلو میٹروں کی یاترا کی جہاں جہاں بی جے پی نے نفرت کی دکانیں کھولی تھیں ہم نے ان کو بند کر دیا اور ہم ایسا کرنا جاری رکھیں گے ‘‘۔
کانگریس لیڈر نے کہا’’پہلی بار دیکھا گیا کہ جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ ختم کرکے اس کو یونین ٹریٹری میں تبدیل کر دیا گیا جبکہ ہم نے یونین ٹریٹریوں کو ریاستوں میں تبدیل ہوتے ہوئے دیکھا تھا‘‘۔انہوں نے کہا’’ہم چاہتے ہیں کہ جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کو جلد سے جلد بحال کیا جائے تاکہ جموں و کشمیر ایک بار پھر ریاست بن جائے ‘‘۔
راہل کا کہنا تھا’’ہم چاہتے تھے کہ اسمبلی انتخابات سے پہلے جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ بحال کیا جائے ‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کیلئے مرکز پر دبائو ڈالے گی۔ان کا کہنا تھا’’میں لوگوں کو گارنٹی دیتا ہوں کہ اگر مرکز نے ایسا نہیں کیا تو کانگریس ایسا ضرور کرے گی کیونکہ یہ لوگوں کا جمہوری حق ہے ۔‘‘