سرنکوٹ/23 ستمبر
لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے پیر کے روز کہا کہ اگر کانگریس اسمبلی انتخابات مکمل ہونے کے بعد جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ بحال کرنے میں ناکام رہی تو وہ مرکز پر دباو¿ ڈالے گی۔
راہول نے یہ بھی دعوی کیا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد ہندوستانی بلاک نے وزیر اعظم نریندر مودی کی نفسیات کو توڑ دیا ہے۔
لوک سبھا ممبر نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا جب کسی ریاست کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ میں تبدیل کیا گیا۔ آپ کا جمہوری حق چھین لیا گیا۔ ہم نے ریاست کا درجہ بحال کرنے کے مطالبے کو ترجیح دی ہے۔
پونچھ ضلع کے سورن کوٹ علاقے میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس اتحاد کے امیدواروں کی حمایت میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا، ‘اگر وہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کرنے میں ناکام رہتے ہیں، تو ہم ان پر دباو¿ ڈالیں گے کہ وہ یہ یقینی بنائیں کہ آپ کی ریاست کا درجہ بحال ہو۔
راہول گاندھی نے الزام لگایا کہ جموں و کشمیر پر دہلی کی حکمرانی ہے اور فیصلے غیر مقامی لوگ کر رہے ہیں۔
کانگریس لیڈر نے آر ایس ایس اور بی جے پی پر مذہب، ذات پات، فرقے اور علاقے کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کے لئے نفرت پھیلانے کا بھی الزام لگایا اور دعویٰ کیا کہ کانگریس نے ان کا مقابلہ کرنے کے لئے نفرت کے بازاروں میں محبت کی دکانیں کھول دی ہیں۔
جموں و کشمیر کی 90 رکنی اسمبلی کے لئے تین مرحلوں میں انتخابات جاری ہیں۔ دوسرے اور تیسرے مرحلے کے لئے ووٹنگ بالترتیب بدھ اور یکم اکتوبر کو ہوگی۔
نتائج کا اعلان 8 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ (ایجنسیاں)