سرینگر/23 ستمبر
لوک سبھا رکن پارلیمنٹ شیخ عبدالرشید نے پیر کو الزام عائد کیا کہ نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ اور پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد غنی لون نے عوامی اتحاد پارٹی کے امیدواروں کو شکست دینے کے لئے گٹھ جوڑ کیا ہے۔
انجینئر رشید کے نام سے مشہور سیاست دان نے اس سال کے اوائل میں بارہمولہ سے لوک سبھا انتخابات میں عبداللہ اور لون دونوں کو شکست دی تھی۔
رشید نے پی ٹی آئی کو بتایا”کچھ دن پہلے عمر صاحب سجاد لون اور الطاف بخاری کی اپنی پارٹی سمیت سبھی کو بی جے پی کی بی ٹیم قرار دے رہے تھے۔ میرے پاس اس بات کے ناقابل تردید ثبوت ہیں کہ عمر عبداللہ اور سجاد لون نے شمالی کشمیر اور دیگر جگہوں پر انجینئر رشید کو شکست دینے کے لئے گٹھ جوڑکیا ہے۔ کیا عمر عبداللہ اب ہمیں بتا سکتے ہیں کہ بی جے پی کی بی ٹیم کون سی ہے“؟
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ نیشنل کانفرنس کے رہنماو¿ں کے خلاف بی جے پی رہنما ترون چگ کے دعووں پر فاروق عبداللہ کی قیادت والی پارٹی کی خاموشی ان کے دعوے کو تقویت دیتی ہے۔
رشید نے کہا کہ ترون چگ نے فاروق عبداللہ سے کھلے عام کہا کہ اگر انہوں نے انکشاف کیا کہ کون لوگ خفیہ طور پر بی جے پی رہنماو¿ں سے ملتے ہیں تو بہت سے لوگوں کا سیاسی کیریئر ختم ہوجائے گا۔ انہوں نے (نیشنل کانفرنس کے رہنماو¿ں نے) اس بارے میں کچھ کیوں نہیں کہا؟
لوک سبھا ممبرنے عمر عبداللہ سے یہ بھی پوچھا کہ انہوں نے اس پارٹی کے رہنما کی حمایت کیوں قبول کی جسے انہوں نے بی جے پی کی بی ٹیم کے طور پر بدنام کیا تھا۔
رشید نے کہا ”اپنی پارٹی کے منتظر محی الدین نے بڈگام میں عمر عبداللہ کی حمایت کی۔ عمر عبداللہ کے مطابق یہی اپنی پارٹی بی جے پی کی بی ٹیم تھی۔ انہوں نے حمایت کیسے قبول کی؟“ انہوں نے مزید کہا کہ اسمبلی انتخابات میں ان کی پارٹی کو گرانے کے لئے تمام علاقائی تنظیمیں متحد ہوگئی تھیں۔
جموں و کشمیر کی 90 رکنی اسمبلی کےلئے تین مرحلوں میں انتخابات جاری ہیں۔ دوسرے اور تیسرے مرحلے کے لئے ووٹنگ بالترتیب بدھ اور یکم اکتوبر کو ہوگی۔نتائج کا اعلان 8 اکتوبر کو کیا جائے گا۔