جموں/۲۰ ستمبر
مرکزی وزیر ‘جی کشن ریڈی نے جمعہ کے روز جموں و کشمیر میں آئین کی دفعہ 370 کے نفاذ کےلئے نیشنل کانفرنس کو مورد الزام ٹھہرایا اور الزام عائد کیا کہ علاقائی پارٹی کی وجہ سے اس خطے کو ’متنازعہ‘ قرار دیا گیا۔
ریڈی نے نیشنل کانفرنس پر بڑے پیمانے پر بدعنوانی اور سرحد پار دہشت گردی میں اضافے میں اہم کردار ادا کرنے کا بھی الزام لگایا جس کا ہندوستان اس وقت مقابلہ کر رہا ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کی وجہ سے جموں کشمیر کو متنازعہ قرار دیا گیا۔
ریڈی نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں جاری اسمبلی انتخابات میں ریاسی ضلع سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدواروں کے لئے انتخابی مہم کے دوران نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ نیشنل کانفرنس ہی تھی جس نے دفعہ 370 کو وجود میں لایا اور اسے یہاں نافذ کیا۔
آرٹیکل 370 کو جموں و کشمیر میں مختلف مسائل کی بنیادی وجہ قرار دیتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا”آرٹیکل 370 نے لوگوں کو ان کے حقوق سے محروم کیا اور خطے میں موروثی حکمرانی کو برقرار رکھا“۔
5 اگست 2019 کو بی جے پی کی زیرقیادت مرکز نے آرٹیکل 370 کی دفعات کو منسوخ کردیا تھا ، جس نے جموں و کشمیر کو خصوصی حقوق دیئے تھے اور سابق ریاست کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کردیا تھا۔
نیشنل کانفرنس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ریڈی نے کہا کہ اگر نیشنل کانفرنس جیسی پارٹی اقتدار میں نہ ہوتی تو جموں و کشمیر ہندوستان کی دیگر ریاستوں کے برابر ترقی کرتا۔انہوں نے نیشنل کانفرنس پر جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو فروغ دینے کا بھی الزام لگایا۔
مرکزی وزیر نے دعویٰ کیا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے جموں کشمیر میں امن بحال ہوا ہے اور اہم ترقیاتی اقدامات جاری ہیں۔
ریڈی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ خطے میں امن، ترقی اور خوشحالی کا سفر جاری رکھنے کےلئے موجودہ انتخابات میں بی جے پی کو ووٹ دیں۔
مرکزی وزیرنے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی سے پہلے خطے میں دہشت گردانہ سرگرمیاں عروج پر تھیں۔ انہوں نے مزید کہا”لیکن آج، ان میں سے زیادہ تر سرگرمیوں کو ختم کر دیا گیا ہے“۔
آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مرکز کے زیر انتظام علاقے میں پہلے اسمبلی انتخابات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ریڈی نے کہا”یہ ایک اہم انتخاب ہے۔ جموں و کشمیر کے لوگوں پر ایک اہم ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ وہ تمام پہلووں پر غور کرنے کے بعد صحیح فیصلہ کریں گے۔ جموں و کشمیر میں کوئی نہیں چاہتا کہ دفعہ 370 واپس آئے۔“