سرینگر/۱۴مارچ
سرینگر میں قائم فوج کی پندرہویں کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی ) لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے کا کہنا ہے کہ شمال ضلع کپوارہ میں گذشتہ کئی برسوں سے امن کا ماحول چھایا ہوا ہے جو کبھی ملی ٹنسی کا گڑھ مانا جاتا تھا۔
پانڈے نے کہا کہ پوری وادی میں امن قائم ہے اور سیکورٹی گرڈ کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ چھٹی پر آنے والے فوجی جوانوں کی ہلاکتوں کو روکنا لوگوں کی اجتماعی ذمہ داری ہے ۔
جی او سی نے ان باتوں کا اظہار پیر کو سرحدی ضلع کپوارہ کے کنن ترہگام علاقے میں ایک تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔
پانڈے نے کہا’’کپوارہ کو ملی ٹنسی اور تشدد کا کافی خمیازہ بھگتنا پڑا ہے لیکن اب گذشتہ کچھ برسوں سے یہاں امن کا ماحول قائم ہے اور یہاں کے لوگوں نے تشدد کو رد کیا ہے ‘‘۔
پندرہویں کور کے کمانڈر کا کہنا تھا کہ پوری وادی میں امن قائم ہے اور سیکورٹی گرڈ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہے اور جس علاقے میں جنگجوؤں کے چھپنے کے متعلق اطلاع ملتی ہے وہاں آپریشن کیا جاتا ہے ۔
پانڈے نے کہا کہ چھٹی پر گھر آنے والے فوجی اہلکاروں کی ہلاکتوں کو روکنا لوگوں کی اجتماعی ذمہ داری ہے ۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کی یہ بھی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کو جنگجوؤں کی صفوں میں شمولیت اختیار کرنے سے روکیں۔
فوجی کمانڈر کا کہنا تھا کہ کمسن بچوں جن کی عمر سولہ سترہ برس کی ہوتی ہے کو بندوق اٹھانے کے لئے تیار کیا جاتا ہے ۔
لیفٹیننٹ جنرل نے کہا کہ گذشتہ برسوں کے مقابلے میں جنگجوؤں کی تعداد کم ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم لائن آف کنٹرول پر در اندازی کی کوششوں کو ناکام بنانے کیلئے چاک و چوبند ہیں۔