سرینگر//
جموںکشمیر پردیش کانگریس کمیٹی نے بدھ کے روز پارٹی ضلع صدر سری نگر اور کچھ دوسرے لیڈروں کی بنیادی رکنیت منسوخ کرکے ان کو پارٹی سے نکال دیا۔
مذکورہ لیڈروں کے خلاف یہ کارروائی نیشنل کانفرنس کے ساتھ اتحاد کے خلاف کام کرنے اور اسمبلی انتخابات میں آزاد امید وار کے طور پر کھڑا ہونے پر انجام دی گئی۔
ایک پارٹی ترجمان نے بتایا کہ نیشنل کانفرنس کے ساتھ الائنس کی روح کے خلاف جانے اور اسمبلی انتخابات میں آزاد امید وار کے طور پر الیکشن لڑنے پر ضلع صدر سری نگر اور کچھ دوسرے لیڈروں کو پارٹی کی بنیادی رکنیت سے نکال دیا گیا۔
ترجمان نے کہا’’الائنس کی خلاف ورزی کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ پارٹی نے ضلع صدر سری نگر امتیاز احمد خان اور دو دیگر لیڈروں کی بنیادی رکنیت منسوخ کی ہے ۔
ادھر بی جے پی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں پارٹی کے امیدواروں کے خلاف اسمبلی انتخابات لڑنے پر بی جے پی کے تین سینئر رہنماؤں کو بدھ کو معطل کردیا گیا۔
ترجمان نے بتایا کہ سنیل سیٹھی کی سربراہی میں ڈسپلنری کمیٹی کی سفارش پر جموں کشمیر بی جے پی کے نائب صدر پون کھجوریا کے علاوہ پارٹی کے سینئر رہنماؤں بلوان سنگھ اور نریندر سنگھ بھاؤ کو پارٹی کی رکنیت سے معطل کردیا گیا ہے۔
کھجوریا اور سنگھ اودھم پور ایسٹ اسمبلی حلقہ سے بالترتیب آزاد اور نیشنل پینتھرس پارٹی (این پی پی) کے امیدوار کے طور پر انتخابی میدان میں اترے تھے جہاں بی جے پی نے سابق ایم ایل اے آر ایس پٹھانیا کو میدان میں اتارا ہے۔
بھاؤ جموں کے چھمب حلقہ سے پارٹی امیدوار اور سابق ایم ایل اے راجیو کمار کے خلاف آزاد امیدوار کے طور پر لڑ رہے ہیں۔ کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق نائب وزیر اعلی تارا چند بھی اس سیٹ سے اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔
بی جے پی کے ترجمان نے کہا کہ پارٹی کے کارگزار صدر ست پال شرما نے پارٹی کے سرکاری امیدواروں کے خلاف انتخاب لڑنے میں’نظم و ضبط کی خلاف ورزی‘کرنے پر تینوں رہنماؤں کو پارٹی کی رکنیت سے معطل کرنے کا حکم دیا ہے۔
بی جے پی کو تقریبا ًایک درجن اسمبلی حلقوں میں بغاوت کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اس کے کئی اہم رہنماؤں نے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے اور کچھ آزاد امیدوار کے طور پر انتخابات لڑنے کے لئے میدان میں کود پڑے ہیں۔