نئی دہلی// عام آدمی پارٹی (آپ) نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد مسٹر اروند کیجریوال نے تمام سرکاری سہولیات ترک کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
عام آدمی پارٹی کے قومی ترجمان اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے بدھ کو کہا کہ اروند کیجریوال نے منگل کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ دہلی کے لوگ ان کے اس فیصلے سے بہت غمزدہ اور ناراض ہیں کہ ایک ایماندار وزیر اعلیٰ کو استعفیٰ دینا پڑا۔ کیجریوال نے دہلی کے لوگوں کے لیے بہت کچھ کیا ہے ۔ دہلی کے لوگ پوچھ رہے ہیں کہ اروند کیجریوال کو استعفیٰ دینے کی کیا ضرورت تھی؟
مسٹر سنگھ نے کہا کہ دہلی اور ملک کے لوگ دیکھ رہے ہیں کہ پچھلے دو برسوں سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) مسلسل اروند کیجریوال کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ بی جے پی نے ان کے خلاف بدعنوانی کے جھوٹے الزامات لگائے ، جبکہ ایک روپیہ کا بھی ثبوت ابھی تک نہیں ملا ہے ۔ بی جے پی والوں نے کیجریوال کو بدعنوان کہا اور ان کی ایمانداری پر سوال اٹھائے ۔ اگر کوئی عام لیڈر یا موٹی چمڑی والا لیڈر ہوتا تو وہ بدعنوانی کے ان الزامات سے پریشان نہ ہوتا لیکن مسٹر اروند کیجریوال نے اپنی ایمانداری اور سچائی کے ساتھ یہاں تک کا سفر طے کیا ہے اور دہلی کے لوگوں کی ایمانداری سے خدمت کی ہے ۔
آپ کے لیڈر نے کہا کہ استعفیٰ دینے کے بعد مسٹر کیجریوال نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ وزیراعلی کو دی گئی تمام سہولتیں ترک کردیں گے ۔ ہم نے دوسرے لیڈروں کو بھی دیکھا ہے کہ اگر وہ کسی عہدے پر پہنچ کر سہولیات حاصل کرتے ہیں تو عہدہ چھوڑنے کے بعد بھی وہ ان سہولیات کے حصول کے لیے برسوں لڑتے ہیں کہ سرکاری رہائش گاہ پر قائم رہیں، لیکن مسٹر کیجریوال نے اپنی سرکاری رہائش گاہ خالی کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اروند کیجریوال 15 دن کے اندر سرکاری رہائش گاہ خالی کر دیں گے ۔
مسٹر سنگھ نے کہا کہ مسٹر کیجریوال عوام کی عدالت میں جائیں گے اور ہمیں یقین ہے کہ وہ بھاری اکثریت سے عوام کی عدالت سے اپنی ایمانداری کا سرٹیفکیٹ لائیں گے ۔ اروند کیجریوال ہندوستان کی تاریخ کے ایسے پہلے لیڈر ہیں جو سینہ ٹھونک کر کہہ رہے ہیں کہ اگر میں ایماندار ہوں تو ووٹ دو، اگر میں ایماندار نہیں تو ووٹ نہ دو۔ اروند کیجریوال اپنی ایمانداری اور سچائی پر ووٹ مانگ رہے ہیں۔