نئی دہلی//) مرکزی حکومت نے 35 ہزار کروڑ روپے مختص کرنے کے ساتھ پردھان منتری انا دتا انکم پروٹیکشن ابھیان (پی ایم آشا) کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں بدھ کو یہاں منعقدہ مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں اس سلسلے میں ایک تجویز کو منظوری دی گئی۔
میٹنگ کے بعد اطلاعات و نشریات کے وزیر اشونی وشنو نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ کسانوں کو مناسب قیمتیں فراہم کرنے اور صارفین کے لیے ضروری اشیاء کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کو کنٹرول کرنے کے لیے وزیر اعظم انادتا انکم پروٹیکشن ابھیان کو جاری رکھنے کی منظوری دی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال 15ویں مالیاتی کمیشن کے دوران 2025-26 تک کل مالی اخراجات 35,000 کروڑ روپے ہوں گے ۔
مسٹر اشونی نے کہا کہ حکومت نے کسانوں اور صارفین کے مفادات کے لیے پرائس سپورٹ اسکیم ( پی ایس ایس ) اور پرائس اسٹیبلائزیشن فنڈ ( پی ایس ایف ) اسکیموں کو پی ایم آشا میں ضم کیا ہے ۔ پی ایم – آشا کی مربوط اسکیم نفاذ میں زیادہ اثر ڈالے گی جس سے نہ صرف کسانوں کو ان کی پیداوار کے لیے منافع بخش قیمتیں دینے میں مدد ملے گی بلکہ صارفین کو سستی قیمتوں پر ضروری اشیاء کی دستیابی کو یقینی بنا کر قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کو بھی کنٹرول کیا جائے گا۔ پی ایم ۔ آشا میں اب پرائس سپورٹ اسکیم ( پی ایس ایس )، پرائس اسٹیبلائزیشن فنڈ ( پی ایس ایف )، قیمت میں کمی کی ادائیگی کی اسکیم (پی او پی ایس ) اور مارکیٹ انٹروینشن اسکیم ( ایم آئی ایس ) شامل ہوگی۔
پرائس سپورٹ اسکیم (کم از کم سپورٹ پرائس) کے تحت نوٹیفائیڈ دالوں، تیل کے بیجوں اور ناریل کی ایم ایس پی پر خریداری سال 2024-25 کے سیزن سے ان مطلع شدہ فصلوں کی قومی پیداوار کا 25 فیصد ہو گی، جو ریاستوں کو اس بات کو یقینی بنانے کے قابل بنائے گی کہ منافع بخش قیمتیں اور ایم ایس پی پر کسانوں سے بہتر قیمتوں کا مطالبہ اس سے ان فصلوں کی زیادہ خریداری میں مدد ملے گی۔ اگرچہ یہ حد سال 2024-25 کے سیزن کے لیے تور، اُڑد اور دال کے معاملے میں نافذ نہیں ہوگی کیونکہ 100 فیصد خریداری ہوگی۔
پرائس اسٹیبلائزیشن فنڈ ( پی ایس ایف ) اسکیم کی توسیع دالوں اور پیاز کی ذخیرہ اندوزی کو برقرار رکھنے ، ذخیرہ اندوزی اور قیاس آرائیوں کی حوصلہ شکنی اور انہیں سستی قیمتوں پر صارفین کو فراہم کرنے میں مدد کرے گی۔ اس اسکیم میں دیگر فصلوں جیسے ٹماٹر اور بھارت دال، بھارت کا آٹا اور بھار ت چاول کی سبسڈی والے خوردہ فروخت شامل ہے ۔
مارکیٹ انٹروینشن اسکیم ( ایم آئی ایس ) کے نفاذ میں تبدیلیوں کے ساتھ توسیع سے تباہ ہونے والی باغبانی فصلیں اگانے والے کسانوں کو منافع بخش قیمتیں ملیں گی۔