سرینگر//
ایک خاتون فلائنگ افسر کی شکایت پر جموں وکشمیر پولیس کی طرف سے انڈین ائیر فورس ونگ کمانڈر پر جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کرنے کے چند روز بعد جموں وکشمیر اور لداخ ہائی کورٹ نے مذکورہ آفیسر کی ماقبل گرفتاری ضمانت کو منظور کرلیا ہے ۔ایئر فورس اسٹیشن سری نگر میں تعینات ملزم ونگ کمانڈر نے گرفتاری کے پیش نظر ضمانت کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا :‘ملزم جس کے خلاف پولیس اسٹیشن بڈگام میں سیکشن۳۷۶(۲)کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اس سے ماقبل گرفتاری ضمانت دی جاتی ہے ۔’عدالت نے تفتیش جاری رکھنے کی بھی اجازت دی تاہم حکم دیا کہ عدالت کی اجازت کے بغیر چارج شیٹ داخل نہ کی جائے ۔ہائی کورٹ نے ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرتے ہوئے ہدایت کی کہ افسر کو استغاثہ کے کسی گواہ سے بالواسطہ یا بلاواسطہ رابطہ نہیں کرنا چاہیے اور اسے۱۴سے۱۶ستمبر صبح۱۰بجے سے لے کر دو بجے کے درمیان تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہونا چاہیے ۔عدالت نے کچھ شرائط بھی عائد کیں جس کے تحت آفیسر کو پچاس ہزار روپیہ کے دو ضمانتی مچلکہ پیش کرنے کی بھی ہدایت دی گئی۔
عدالت نے ونگ کمانڈر کو کمانڈنگ آفیسر کی اجازت کے بغیر جموں وکشمیر چھوڑنے سے بھی منع کیا ہے ۔
بتادیں کہ ائیر فورس کی خاتون افسر نے اپنی شکایت میں کہا’’یہ اذیت۳۱دسمبر ۲۰۲۳کی رات سری نگر کے ایئر فورس اسٹیشن میں نئے سال کی پارٹی کے دوران کی ہے ‘‘۔انہوں نے کہا’’پارٹی کے بعد ونگ کمانڈر نے مجھ سے کہا کہ آپ کو تحفہ مل گیا، میں نے کہا مجھے کوئی تحفہ نہیں ملا جس پر انہوں نے مجھ سے اپنے کمرے میں آنے کو کہا جہاں ان کے مطابق تمام تحفے رکھے گئے ہیں اور میں ونگ کمانڈر کے ساتھ ان کے کمرے میں گئی‘‘۔
خاتون افسر نے ونگ کمانڈر پر کمرے میں ان کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کا الزام لگایا۔انہوں نے شکایت میں کہا’’اس کی پیش قدمی کے خلاف مزاحمت کے باجود مجھے ایک تکلیف دہ صورتحال میں دھکیل دیا گیا‘‘۔ان کا کہنا ہے’’میں نے دو خاتون افسروں کے سامنے اس واقعے کا انکشاف کیا جنہوں نے مجھے اس کے خلاف شکایت درج کرنے کی رہنمائی کی‘‘۔