سرینگر///
نیشنل کانفرنس کے صدر‘ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے منگل کے روز کہا کہ آج پھر سے جموںکشمیر کے عوام کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کی مذموم اور ناپاک کوششیں کی جارہی ہیں۔
فاروق نے کہاکہ صوبہ جموں کے کچھ علاقوں میں سیاست کو مذہبی جذبات کے تابع کرکے ایک غیر آئینی عمل ہورہا ہے ،نفرت، تعصب اور فرقہ پرستی کو ہوا دی جارہی ہے اور صدیوں پرانی مذہبی ہم آہنگی، یگانگت اور فرقہ وارانہ میل ملاپ کو حقیر سیاسی مفادات کیلئے نقصان پہنچایا جارہا ہے ۔
این سی صدر نے مزید کہا کہ جمو ںکشمیر کے تینوں خطوں کے عوام کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ان شرپسند اور تفرقہ انگیز سیاسی جماعتوں کو یکسر مسترد کرکے اپنی اس تاریخی ریاست کی خصوصیات کو قائم و دائم رکھیں۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے پارٹی ہیڈ کواٹر پر تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔
ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ جموںکشمیر کے ازلی دشمن نیشنل کانفرنس کا منشور دیکھ کر بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے ہیں کیونکہ یہ منشور یہاں کے عوام کے جذبات، احساسات، مطالبات اور اُمنگوں کی ترجمانی کرتا ہے اور اس میں یہاں کے عوام کو ہر سطح پر راحت پہنچانے کا وعدہ کیا گیا ہے ۔
ان کے مطابق ہمارے مخالفین اس لئے نیشنل کانفرنس کے منشور سے بوکھلاہٹ کے شکار ہوگئے ہیں کیونکہ ان سے جموں وکشمیر کے عوام کی خوشحالی، فارغ البالی اور خودمختاری دیکھی نہیں جاتی ہے ۔
این سی صدر نے کہا کہ جموں وکشمیر کے صدیوں پُرانے اتحاد اور یکجہتی کو پارہ پارہ کیا جارہاہے اور ریاست میں جعلی لیڈروں، نقلی سیاستدانوں اور نقدی سیاسی جماعتوں کی تشکیل دی جارہی ہے ، جو پس پردہ اُنہی لوگوں کے آلہ کار ہیں جنہوں نے ملک و قوم کو تفرقہ بازی، پریشانی اور مایوسی میں اُلجھایا ہے ۔
ڈاکٹر فاروق نے کہاکہ یہ سیاسی بہروپئے وہی ہیں جنہوں نے اس قوم کو مختلف صورتوں میں اور مختلف اوقات میں اپنے حقیر ذاتی مفادات کیلئے ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے ۔ ریاست کی خصوصی پوزیشن اور انفرادی شناخت اور پہچان کو ختم کرنے کیلئے یہی بہروپئے ذمہ دار ہیں، جو ہمیشہ ریاستی دشمنوں کے آلہ کار رہے ہیں۔
پارٹی صدر نے پارٹی عہدیداروں، کارکنوں اور بے لوث حامیوں سے اپیل کی کہ وہ نیشنل کانفرنس کے اُمیدواروں کو کامیاب بنانے کیلئے مل کرکام کریں اور پارٹی کی شاندار و بھاری اکثریت سے کامیابی میں اپنا کردار ادا کریں۔