نئی دہلی//
وزیر اعظم نریندر مودی منگل کو آسیان میں ہندوستان کے اہم شراکت دار برونائی اور سنگاپور کے تین روزہ دورے پر جا رہے ہیں۔
آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں وزیر اعظم کے دورہ کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے وزارت خارجہ میں سکریٹری (ایسٹ) جے دیپ مجمدار نے کہا کہ وزیر اعظم مسٹرمودی سلطان حاجی حسنال بولکیہ کی دعوت پر ۳/۴ستمبر کے دوران برونائی دارالسلام کا دورہ کریں گے ۔ اس کے بعد وہ سنگاپور کے وزیراعظم لارنس وونگ کی دعوت پر۴/۵ستمبر کو سنگاپور جائیں گے ۔
مجمدار نے کہا’’ مودی کا برونائی کا دورہ کسی ہندوستانی وزیر اعظم کا پہلا دو طرفہ دورہ ہوگا۔ دورے کے دوران وزیراعظم برونائی کے ساتھ ہمارے دوطرفہ تعلقات اور تعاون کے تمام پہلوؤں پر دوطرفہ بات چیت کریں گے اور تعاون کے نئے شعبوں کا بھی جائزہ لیں گے ۔ ہم برونائی کے ساتھ بہت گرمجوشی اور دوستانہ تعلقات رکھتے ہیں اور ہماری بات چیت میں دفاع، تجارت اور سرمایہ کاری، توانائی، خلا، ٹیکنالوجی، صحت، صلاحیت کی تعمیر، ثقافت اور دونوں ممالک کے لوگوں کے درمیان متحرک تبادلے جیسے کئی معاملے شامل ہیں۔ برونائی میں ہندوستانی باشندوں کی تعداد تقریباً۱۴ہزار ہے اور ان میں ڈاکٹروں اور اساتذہ کی ایک بڑی تعداد شامل ہے جنہوں نے برونائی کی معیشت اور معاشرے میں اپنے تعاون کے لیے خیر سگالی اور احترام حاصل کیا ہے ‘‘۔
وزارت خارجہ میں سکریٹری نے کہا کہ ہمیں اپنے خلائی پروگرام میں برونائی سے قابل قدر تعاون حاصل ہوا ہے ۔ ہم نے برونائی میں سال۲۰۰۰میں ایک ٹیلی میٹری ٹریکنگ اور کمانڈ اسٹیشن قائم کیا تھا۔ یہ سیٹلائٹ اور سیٹلائٹ لانچ گاڑیوں کے ہمارے ماضی کے تمام لانچوں کی نگرانی کرتا ہے ۔ دفاعی شعبہ ہمارے دوطرفہ تعاون کا ایک اور اہم ستون ہے ۔ ہمارے پاس دفاع پر ایک ایم او یو ہے ، جس پر ۲۰۱۶میں دستخط ہوئے تھے اور۲۰۲۱میں اس کی تجدید کی گئی ہے ۔ یہ ہمارے تعاون کے لیے ایک فریم ورک فراہم کرتا ہے جس میں اعلیٰ سطح پر باقاعدہ تبادلے ، بحری اور کوسٹ گارڈ شپ ایکسچینز دورے ، ٹریننگ اور مشترکہ مشقیں اور ایک دوسرے کی نمائشوں میں شرکت شامل ہے ۔ ہم دفاع کے شعبے میں تعاون کے لیے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام کی طرف بھی کام کر رہے ہیں۔‘‘