نئی دہلی//
الیکشن کمیشن آف انڈیا نے جموں کشمیر میں انتخابی نتائج کی تاریخ کو بدل دیا ہے۔ اب جموں کشمیر اسمبلی کے نتائج ۸؍ اکتوبر کو آئیں گے۔ پہلے کے شیڈول کے مطابق نتائج کا اعلان ۴؍ اکتوبر کو کیا جانا تھا۔
ہریانہ میں انتخابات کی تاریخ کو بدلا گیا ہے اب وہاں یکم اکتوبر کے بجائے ۵؍ اکتوبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ ہریانہ کے بھی انتخابی نتائج ۸؍اکتوبر کو سامنے آئیں گے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق یہ فیصلہ ووٹنگ کے حقوق اور بشنوئی برادری کی روایات دونوں کے احترام کے لیے لیا گیا ہے، جس نے اپنے گرو جمبیشور کی یاد میں آسوج اماواسیہ تہوار کی تقریب میں شرکت کے صدیوں پرانے رواج کو برقرار رکھا ہے۔
الیکشن کمیشن نے ہفتہ کو بشنوئی برادری کے صدیوں پرانے تہوار کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہریانہ اسمبلی انتخابات کی تاریخ یکم اکتوبر سے ۵؍ اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ جموں و کشمیر اور ہریانہ اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی اب ۴؍ اکتوبر کے بجائے ۸ اکتوبر کو ہوگی۔
اس میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ بشنوئی برادری کے ووٹنگ کے حقوق اور روایات دونوں کا احترام کرنے کے لیے لیا گیا ہے، جس نے اپنے گرو جمبیشور کی یاد میں۳۰۰۔۴۰۰ سال پرانی روایت کو برقرار رکھا ہے۔
الیکشن کمیشن کو آل انڈیا بشنوئی مہاسبھا کے قومی صدر، بیکانیر، راجستھان سے ہریانہ اسمبلی انتخابات کی تاریخ کو دوبارہ ترتیب دینے کے لیے ایک نمائندگی موصول ہوئی تھی۔
کمیشن نے کہا کہ پنجاب، راجستھان اور ہریانہ کے خاندانوں کی نسلیں گرو جمبیشور کی یاد میں بیکانیر میں سالانہ تہوار کے لیے ’آسوج‘ کے مہینے میں’امواس‘ پر راجستھان میں ان کے آبائی گاؤں مکم جاتے ہیں۔
اس سال، یہ تہوار۲؍ اکتوبر کو آتا ہے اور سرسا، فتح آباد اور حصار میں رہنے والے ہزاروں بشنوئی خاندان اس دن راجستھان کا سفر کریں گے، انہیں ان کے حق رائے دہی سے محروم ہونا پڑے گا۔
جموں و کشمیر میں الیکشن موخر ہونے کی تمام افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف انڈیا نے محض سولہ دنوں کے وقفے میں سابق ریاست میں ۱۸ستمبر سے یکم اکتوبر تک تین مرحلوں میں الیکشن منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
۲۰۱۴ کے بعد یہ جموں و کشمیر میں پہلا اسمبلی الیکشن ہوگا حالانکہ دس سال قبل ہونے والا الیکشن ایک نیم خودمختار ریاست میں منعقد ہوا تھا جبکہ اگلا الیکشن ایک مرکزی زیر انتظام علاقے کیلئے کیا جائے گا۔