نئی دہلی// دہلی پولیس نے ہفتہ کو کہا کہ پنجاب کے ایک ایجنٹ اور اس کے دو ساتھیوں کو برمنگھم، برطانیہ جانے والے چار مسافروں کے لئے جعلی سفری دستاویزات کا بندوبست کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے ۔
پولیس کو مئی میں مسافروں کے مشتبہ رویے کے بارے میں شکایت موصول ہوئی تھی اور پوچھ گچھ کے دوران مسافروں نے انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے جعلی کنٹینیوئس ڈسچارج سرٹیفکیٹ (سی ڈی سی) دیے تھے اور ایجنٹ پرمجیت سنگھ کو 10 سے 10 لاکھ روپے ایڈوانس ادا کیے تھے ۔
پولیس نے کہاکہ "مسافروں نے انکشاف کیا کہ وہ پیسہ کمانے کے لیے بیرون ملک جانا چاہتے تھے اور وہ ایک دوسرے سے ایجنٹ پرمجیت سنگھ کے ذریعے ملے تھے ۔ پرمجیت نے انہیں 22 لاکھ روپے کے بدلے جعلی سی ڈی سی کے ذریعے برمنگھم بھیجنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔”
پولیس کے مطابق کہ "انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ پرمجیت کی ہدایت کے مطابق، وہ ایئرپورٹ پر کام کرنے والے سلمان عباسی سے ملے ، جنہوں نے انہیں اپنی فلائٹ میں سوار ہونے کی یقین دہانی بھی کرائی۔ ایجنٹ اسے فون پر رہنمائی کرتا رہا لیکن سی آئی ایس ایف کے اہلکاروں نے اسے شک کی بنیاد پر پکڑ لیا۔
مزید تفتیش کے دوران اس معاملے میں ایئر انڈیا ایس اے ٹی ایس کے ملازم سلمان عباسی کو بھی گرفتار کیا گیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کے تجزیہ کی بنیاد پر اس کی سرگرمیاں مشکوک پائی گئیں۔
پوچھ گچھ پر ملزم سلمان نے انکشاف کیا کہ وہ ایجنٹ کے ساتھ رابطے میں تھا اور ایجنٹ کے ایک ساتھی شاہنواز نے اسے تمام مسافروں کی تصاویر اور جعلی سی ڈی سی دستاویزات کے ساتھ بورڈنگ کے لیے بھیجی تھیں۔ اس معاملے میں شاہنواز کو بھی گرفتار کیا گیا ہے ۔
پولیس نے کہاکہ "شاہنواز نے افسران کو مطلع کیا کہ وہ پہلے ہوائی اڈے پر کام کرتا تھا اور کمیشن کی بنیاد پر پرمجیت کے ساتھ کام کر رہا تھا۔ پرمجیت اسے مسافروں کی تفصیلات اور ان کی تصاویر بھیجے گا جو وہ سلمان کو بھیجے گا۔ سلمان کے فرائض میں چیکنگ، بورڈنگ اور دستاویزات کی تصدیق شامل تھی اور اس نے اپنے کمیشن کے لیے مسافروں کو بورڈنگ کی سہولیات فراہم کیں۔
پرمجیت کے ممکنہ ٹھکانوں پر کئی چھاپے مارے گئے لیکن تمام کوششوں کے باوجود اس کا سراغ نہیں لگایا جا سکا۔ ان کی پیشگی ضمانت کی درخواستیں سیشن کورٹ اور دہلی ہائی کورٹ نے بھی مسترد کر دی تھیں۔