نئی دہلی/۳۰اگست
وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے حکومت کی پاکستان پالیسی میں ایک واضح تبدیلی کا اشارہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’بلا تعطل بات چیت کا دور ختم ہو گیا ہے لیکن یہ بھی تسلیم کیا کہ نئی دہلی سرحد پار ہونے والی پیش رفت پر رد عمل دینے کے لیے تیار ہے چاہے وہ مثبت ہو یا منفی۔
دہلی میں ایک نجی تقریب میں جئے شنکر نے پاکستان اور بھارت پر دہشت گرد حملوں کی حمایت کرنے والوں کو خبردار کرتے ہوئے سخت کارروائی کی تنبیہ کی۔ان کاکہنا تھا”مسئلہ یہ ہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ کس طرح کے تعلقات پر غور کر سکتے ہیں“۔ انہوں نے پاکستان کے ساتھ تعلقات سے متعلق ایک سوال کا جواب دیا۔
اس تجویز پر کہ ہندوستان تعلقات کو اسی طرح جاری رکھنے کے لئے مطمئن ہے ، انہوں نے کہا ”شاید ہاں ، شاید نہیں ‘ لیکن میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہم غیر فعال نہیں ہیں، اور چاہے واقعات مثبت یا منفی سمت اختیار کرتے ہیں ….کسی بھی طرح سے ہم ردعمل ظاہر کریں گے“۔
پاکستان کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات غیر مستحکم ہیں اور جموں و کشمیر میں سرحدی تنازعات ایک مستقل فلیش پوائنٹ ہیں۔ نئی دہلی نے اکثر پاکستان کی جانب سے سرحد پار دہشت گردی کی مالی اور لاجسٹک حمایت پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اسے دو طرفہ اور بین الاقوامی فورمز پر سرخ جھنڈی دکھائی ہے۔
مارچ میں سنگاپور کے دورے پر گئے جے شنکر نے پاکستان کی جانب سے دہشت گردی اور دہشت گردی کی سرگرمیوں کی’تقریباً صنعت کی سطح‘ پر اسپانسرنگ پر افسوس کا اظہار کیا تھا، لیکن اس بات پر زور دیا تھا کہ ’ہندوستان اس مسئلے کو نظر انداز نہیں کرے گا“۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ آپ ایک ایسے پڑوسی سے کیسے نمٹیں گے جو اس حقیقت کو نہیں چھپاتا کہ وہ دہشت گردی کو ریاستی ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہیں؟ یہ ایک بار نہیں ہے…. لیکن بہت پائیدار ہے، تقریبا صنعت کی سطح پر۔
جئے شنکر نے اس وقت اشارہ دیا تھا کہ اگرچہ نئی دہلی تنازعات کو حل کرنے کےلئے دوستانہ بات چیت کے لئے ہمیشہ تیار رہے گا‘ جیسا کہ اس نے روس اور یوکرین کے مابین تنازعہ اور مغربی ایشیا میں فوجی تناو¿ کے درمیان زور دیا ہے‘ لیکن یہ ہندوستان اور ہندوستانیوں پر دہشت گرد حملوں کی مسلسل قیمت پر نہیں ہوسکتا ہے۔
”میرے پاس فوری طور پر کوئی حل نہیں ہے …. لیکن میں آپ کو یہ بتا سکتا ہوں کہ ہندوستان اب اس مسئلے سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔ ہم یہ نہیں کہیں گے کہ ’ٹھیک ہے، ایسا ہوا اور (اب) آئیے اپنی بات چیت جاری رکھیں‘۔ انہوں نے سنگاپور میں کہا کہ ہمیں دوسرے ملک کو مفت پاس نہیں دینا چاہیے۔
چند ماہ قبل جئے شنکر نے سرحد پار دہشت گردی پر ہندوستان کے زیرو ٹالرنس کے موقف پر ایک بار پھر زور دیا تھا اور واضح کیا تھا کہ نئی دہلی کسی بھی صورت میں دہشت گرد حملوں کو نظر انداز نہیں کرے گا۔