سرینگر//
جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلی اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے بدھ کے روز الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) سے سرجن برکاتی کے نامزدگی فارم کو مسترد کرنے کے بارے میں عوامی وضاحت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں محبوبہ مفتی نے برکاتی کی بیٹی کو روتے ہوئے خاندان کی طرف سے محسوس کی جانے والی گہری تکلیف کا اظہار کرتے ہوئے ایک دلکش ویڈیو شیئر کی۔
محبوبہ نے لکھا ’’زینہ پورہ سے سرجن برکاتی کے اسمبلی نامزدگی فارم کو مسترد کرنے کے بارے میں سن کر افسوس ہوا‘‘۔
محبوبہ مفتی نے اس بات پر زور دیا کہ جمہوریت خیالات کے آزادانہ تبادلے سے پروان چڑھتی ہے اور اس بات پر زور دیا کہ ہر شخص انتخابی عمل میں حصہ لینے کے موقع کا مستحق ہے۔
شوپیاں ضلع میں نامزدگی کی جانچ پڑتال کے دوران سرجان برکاتی کی امیدواری کو نااہل قرار دیا گیا۔ برکاتی کی نااہلی کی وجہ سے تنازعہ بالخصوص ان کی اعلیٰ شخصیت اور ان کے خاندان کی جانب سے جذباتی ردعمل کے پیش نظر عوام میں تشویش پیدا ہوئی ہے۔
حکام نے تصدیق کی تھی کہ برکاتی سمیت کم از کم ۲۶؍امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے تھے۔
جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلہ کے لئے ۱۶۸ کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے ہیں جبکہ ۲۶ مسترد کر دیے گئے۔
اضافی کاغذات نامزدگی فارموں کی جانچ پڑتال جاری ہے۔ برکاتی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے سے انتخابات کے حوالے سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
سماجی کارکن عادل نذیر، جنہوں نے برکاتی کی بیٹی صغری کے ساتھ کاغذات جمع کرائے، فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا۔ اسمبلی انتخابات کا پہلا مرحلہ۱۸ ستمبر کو ہونے والا ہے، جس میں۲۴ نشستوں کا احاطہ کیا جائے گا، جن میں جنوبی کشمیر کی ۱۶؍اور جموں خطے کی ۸ نشستیں شامل ہیں۔