نئی دہلی//
راہل گاندھی کے جموں کشمیر کے دورے کو نشانہ بناتے ہوئے بی جے پی نے چہارشنبہ کے روز کانگریس لیڈر سے کہا کہ وہ آرٹیکل ۳۷۰؍ اور دفعہ ۳۵؍ اے پر اپنی پارٹی کا موقف واضح کریں۔
بی جے پی کے جنرل سکریٹری ترون چگ، جو مرکز کے زیر انتظام علاقے کیلئے ان کی پارٹی کے تنظیمی انچارج ہیں، نے کہا کہ راہل گاندھی کا دورہ انہیں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کے ذریعہ خطے میں شروع کردہ ’امن اور ترقی‘سے متعارف کرائے گا۔
چگ نے کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تین خاندانوں نے گزشتہ کئی دہائیوں میں جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندی اور دہشت گردی کے شعلوں کو ہوا دی ہے۔
بی جے پی لیڈر نے کہا کہ کشمیر اب دہشت گردی کے بجائے سیاحت سے پہچانا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سابق ریاست میں حالیہ لوک سبھا انتخابات میں تیزی سے پولنگ ہوئی تھی۔
حکومت نے اگست ۲۰۱۹ میں جموں و کشمیر کو خصوصی حقوق دینے والے آرٹیکل ۳۵؍اے اور آرٹیکل۳۷۰ کو منسوخ کردیا تھا اور اسے جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کردیا تھا۔
نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی، دونوں حزب اختلاف کے انڈیا بلاک کے اتحادی ہیں، جس کی کانگریس سب سے بڑی رکن ہے، نے ان دونوں دفعات کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ حالانکہ، کانگریس زیادہ تر اس علاقے کی ریاست کا درجہ بحال کرنے کے مطالبے پر قائم رہی ہے، لیکن اس کے خصوصی حقوق کو ختم کرنے کے بارے میں کوئی واضح موقف اختیار نہیں کیا ہے۔